Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ایک ارب ڈالر کے تیل کی فراہمی کا معاہدہ

اسلام آباد میں معاہدے پر دستخط کی تقریب میں سعودی اور پاکستانی حکام موجود تھے (فوٹو: سعودی سفارت خانہ)
پاکستان اور سعودی فنڈ برائے ڈویلپمنٹ (ایس ایف ڈی) کے درمیان تیل کی فراہمی کے لیے ایک ارب ڈالر کے نئے معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیں۔
معاہدے پر سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ کے سی ای او سلطان عبدالرحمان المرشد اور پاکستان میں سیکریٹری وزارت اقتصادی امور ڈاکٹر کاظم نیاز نے دستخط کیے۔
اسلام آباد میں معاہدے پر دستخط کی تقریب میں سعودی اور پاکستانی حکام موجود تھے۔
اقتصادی امور ڈویژن کے مطابق ’پاکستان کے لیے ایک ارب ڈالر مالیت کے اس معاہدے کا مقصد معیشت، شعبے کی ترقی اور اقتصادی چیلنجوں میں مدد کرنا ہے۔‘
یہ سٹریٹجک معاہدہ پائیدار معیشت کی تعمیر کے لیے حکومت سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کو فراہم کی جانے والی معاونت کا تسلسل ہے۔
اس سے قبل 2019 اور 2021 میں سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ نے 4 ارب 44 کروڑ ڈالر کے تیل کی مالی اعانت کے معاہدوں پر دستخط کیے تھے۔
فنڈ کے قیام کے بعد سے ایس ایف ڈی نے پاکستان کے مختلف ترقیاتی شعبوں میں 40 سے زائد منصوبوں اور پروگراموں کی حمایت کی ہے۔
اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف سے سعودی فنڈ کے چار رکنی وفد نے اسلام آباد میں ملاقات کی تھی۔
وفد کی سربراہی سعودی فنڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر سلطان المرشد کر رہے تھے۔

معاہدے پر ایس ایف ڈی کے سی ای او سلطان عبدالرحمان المرشد اور سیکریٹری وزارت اقتصادی امور ڈاکٹر کاظم نیاز نے دستخط کیے (فوٹو: سعودی سفارت خانہ)

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’سعودی عرب نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا ہے۔ پاکستان سیلاب زدگان کی بحالی کے لیے سعودی عرب کی امداد کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔‘
انہوں نے پاکستان کے سیلاب زدگان کی بحالی کے لیے ایک ارب ڈالر کی امداد کے اعلان پر سعودی عرب کے عوام اور حکومت کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم نے اس مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دینے پر سعودی وزیراعظم اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا بھی خصوصی شکریہ ادا کیا۔
ملاقات کے دوران پاکستان میں سعودی عرب کے مختلف ترقیاتی منصوبوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔
سعودی وفد سے ملاقات میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وزیراعظم کے مشیر احد چیمہ اور متعلقہ اعلٰی حکام نے شرکت کی۔

شیئر: