Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بلدیاتی انتخابات کا التوا، الیکشن کمیشن نے سندھ حکومت کی درخواست مسترد کر دی

سندھ کے بڑے شہروں میں بلدیاتی الیکشن کے لیے حلقہ بندیوں پر ایم کیو ایم تحفظات کا اظہار کرتی رہی ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کے الیکشن کمیشن نے صوبہ سندھ کے شہروں کراچی، حیدرآباد اور دادو میں دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی سندھ حکومت کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔
جمعے کو الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیے بیان کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیرِ صدارت اجلاس میں سندھ حکومت کی درخواست اور نوٹیفیکیشن پر غور کیا گیا۔
بیان کے مطابق الیکشن کمیشن نے قانونی اور آئینی تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبائی حکومت کی بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست کو نامنظور کر دیا ہے۔
قبل ازیں صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے جمعرات کو رات گئے پریس کانفرنس میں بلدیاتی الیکشن ملتوی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایم کیوایم کی جانب سے حلقہ بندیوں پر تحفظات کا اظہار کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’متحدہ قومی موومنٹ ہماری اتحادی جماعت ہے۔ ان کے تحفظات دور کریں گے۔‘
 صوبائی وزیر نے اعلان کیا تھا کہ ’کراچی، حیدرآباد اور دادو میں 15 تاریخ کو بلدیاتی انتخابات نہیں ہو رہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ اور بعض دیگر وزرا کے مشاورتی اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا۔‘
سندھ حکومت کے اس فیصلے پر پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی نے شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
واضح رہے کہ جمعرات کو ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بہادر آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی، پی ایس پی کے سربراہ مصطفٰی کمال اور تنظیم بحالی کمیٹی کے صدر فاروق ستار نے ایم کیو ایم کے دھڑوں اور پی ایس پی کے انضمام کا اعلان کیا تھا۔ 
پریس کانفرنس کے دوران فاروق ستار نے کہا تھا کہ ’ہم شارع فیصل پر دھرنا دیں گے، احتجاج کریں گے دیکھتے ہیں 15 جنوری کا الیکشن کیسے ہوتا ہے۔ حلقہ بندیاں ٹھیک کر لیں پھر بھلے کل ہی الیکشن کرا دیں۔‘
ادھر جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے ایک بیان میں کہا تھا کہ بلدیاتی الیکشن ملتوی کیے جانے کے خلاف آج (جمعے کو) تین بجے الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کیا جائے گا۔

شیئر: