Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’تاریخی دن‘، پی ایس پی اور ایم کیو ایم کے دھڑوں کا انضمام کا اعلان

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ’خالد مقبول صدیقی کی رہنمائی میں کام کریں گے‘ (فوٹو: سکرین گریب)
پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے اپنی پارٹی کو ایم کیو ایم پاکستان میں ضم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
جمعرات کو کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان اور تنظیم بحالی کمیٹی کے قائدین کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ’آج تاریخی دن ہے، آج نہ سمجھ میں آنے والے فیصلے ہونے جا رہے ہیں۔ پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) خالد مقبول صدیقی کی رہنمائی میں کام کرے گی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’الطاف حسین سے کوئی ذاتی لڑائی نہیں تھی۔ آج مصطفیٰ کمال اور اس کے ساتھی ایک اور ہجرت کر رہے ہیں، یہ ہجرت پی ایس پی سے ایم کیو ایم کی طرف ہے۔‘
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ کراچی کو ’را‘ کے تسلط سے اس لیے آزاد نہیں کرایا کہ آصف علی زرداری کا اس پر تسلط ہو۔ ’آصف زرداری کا ارادہ ہے کہ بلاول کو وزیراعظم بنائیں۔ پیپلز پارٹی 15 برسوں سے کچھ نہیں کر سی، تحریک انصاف بھی کچھ نہیں کر سکی۔‘
انہوں نےکہا کہ ’پاکستان چلانے والوں سے گزارش ہے کہ اب کراچی کے لوگوں کے دکھوں کا مداوا کرنےکا وقت ہے، کراچی پاکستان کو پالتا ہے، آج بھی پاکستان کو چلاسکتا ہے، پال سکتا ہے۔‘
مصطفیٰ کمال کا مزید کہنا تھا کہ ’اسٹیبلشمنٹ سے کہتا ہوں کہ کراچی کے نوجوانوں کو ایک بار مکمل معافی دی جائے۔‘
اس موقع پر فاروق ستار نے ایم کیو ایم کو ’ری برانڈ‘ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’ماضی کی چھاپ اُتاریں گے۔ ایک دوبارہ اصلاح شدہ ایم کیو ایم بنائیں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہمیں وفاق سے الگ ہو جانا چاہیے اور صوبائی حکومت کی طرف تو دیکھنا بھی نہیں چاہیے۔‘
فاروق ستار نے مزید کہا کہ ’ہم شارع فیصل پر دھرنا دیں گے، احتجاج کریں گے دیکھتے ہیں 15 جنوری کا الیکشن کیسے ہوتا ہے۔ حلقہ بندیاں ٹھیک کر لیں پھر بھلے کل ہی الیکشن کرا دیں۔‘
ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ’مشترکہ کاوشیں رنگ لائی ہیں، مصطفیٰ کمال، فاروق ستار اور ان کے ساتھیوں کا خیر مقدم کرتا ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ مینڈیٹ تقسیم اور سازش کرنے والوں کو آج مایوسی ہوئی۔

شیئر: