Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایم کیو ایم کا اپنے ہی اتحادیوں کے خلاف کراچی میں احتجاج کا اعلان

ایم کیو ایم نے سندھ میں دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات سے قبل نئی حلقہ بندیوں کا مطالبہ کیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور اتحادی حکومت کے درمیان معاملات طے نہ پانے پر ایم کیو ایم نے اپنے ہی اتحادیوں کے خلاف کراچی میں احتجاج کی کال دے دی۔ 
ایم کیو ایم نے احتجاج کو کامیاب اور موثر بنانے کے لیے  مختلف سیاسی جماعتوں سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلہ میں متحدہ قومی موومنٹ نے  سیاسی جماعتوں کے صوبائی سطح کے رہنماؤں سے ملاقاتیں  شروع کر دی ہیں۔ 
تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے اپنی ہی اتحادی حکومت کے خلاف 9 جنوری کو کراچی میں احتجاجی ریلی کی کال دی ہے۔ ایم کیو ایم نے احتجاج کا فیصلہ کراچی میں پی ڈی ایم اجلاس میں مطالبات تسلیم نہ ہونے کے بعد جنرل ورکرز اجلاس میں کیا۔ ایم کیو ایم نے سندھ میں دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات سے قبل نئی حلقہ بندیوں کا مطالبہ کیا تھا۔
یاد رہے کہ یہ بلدیاتی انتخابات رواں ماہ کی 15 تاریخ کو ہونے ہیں۔ 
ایم کیو ایم  پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے اس ضمن میں ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے ہمراہ جماعت اسلامی کے کراچی مرکز کا دورہ کیا اور امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن سے ملاقات کی۔
ملاقات میں جماعت اسلامی کو 9 جنوری کی ریلی میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔ اس سےقبل متحدہ قومی موومنٹ کا وفد ڈاکٹر خالد مقبول کی سربراہی میں ایم کیوا یم کے سابق رہنما اور میئر کراچی مصطفی کمال سے ملاقات کے لیے پاکستان ہاؤس پہنچا۔ جہاں پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال اور صدر پی ایس پی انیس قائم نے ایم کیو ایم وفد کا استقبال کیا۔
ایم کیوا یم کے وفد نے پی ایس پی کو سندھ کے شہری علاقوں میں ہونے والی حلقہ بندیوں اور مردم شماری پر تحفظات سے آگاہ کیا اور 9 جنوری کو منعقد کی جانے والی احتجاجی ریلی میں شرکت کی دعوت دی۔ 
دوسری جانب ایم کیو ایم کے وفد کی مسلم لیگ ن کے رہنماؤں سے آج  طےشدہ ملاقات ناگزیر وجوہات کی بنیاد پر مؤخر کر دی گئی۔ ملاقات میں متحدہ کے وفد نے سابق گورنر سندھ محمد زبیر سمیت مسلم لیگ ن کے صوبائی ذمہ داران سے ملاقات کرنی تھی اور احتجاجی ریلی میں شرکت کی دعوت دینی تھی۔

شیئر: