Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بابر اعظم اور وراٹ کوہلی کا کوئی موازنہ نہیں بنتا: مصباح الحق

بابر اعظم نے 2021 میں نو ایک روزہ میچز 679 رنز بنائے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے گزشتہ ہفتے مینز کرکٹر آف دی ایئر اور ون ڈے کرکٹر آف دی ایئر کے ایوارڈز سے نوازا۔
کرکٹ کی دنیا کے بہت سے مداح اور ماہرین انڈین بیٹر وراٹ کوہلی اور بابر اعظم کا موازنہ کر رہے ہیں۔ وراٹ کوہلی نے بھی 2017 اور 2018 میں آئی سی سی کرکٹر آف دی ایئر کا ایوارڈ اپنے نام کیا تھا۔
تاہم پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مصباح الحق اس موازنے کے حق میں نہیں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ دونوں کھلاڑی اپنے اپنے کیریئر کی مختلف مرحلے پر ہیں اور ان کا آپس میں موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔
مقامی یوٹیوب چینل کے ساتھ بات کرتے ہوئے مصباح الحق نے کہا کہ ’ان دونوں کے درمیان موازنہ نہیں کرنا چاہیے۔ کوہلی نے بہت زیادہ کرکٹ کھیلی ہے اور بابر نے ابھی شروع کی ہے۔ جب بابر بھی کوہلی جتنی کرکٹ کھیل چکے ہوں گے پھر آپ ان کا موازنہ کر سکتے ہیں۔ کوہلی نے زیادہ کرکٹ کھیلی ہے اور اس وقت ان کے ساتھ کوئی مقابلہ نہیں کر سکتا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہاں، بابر ایک کلاس پلیئر ہیں اور مستقبل میں شاید وہ بھی وہی مقام حاصل کر سکیں جو کوہلی کا ہے، لیکن اس وقت دونوں کا کوئی موازنہ نہیں بنتا کیونکہ بابر کا ابھی سٹارٹ ہے۔‘
وراٹ کوہلی گزشتہ تین برس میں کوئی سینچری نہیں بنائی تھی، اور انہوں نے اپنی آخری سینچری گزشتہ برس ٹی20 ایشا کپ میں افغانستان کے خلاف بنائی، تاہم انہوں نے اپنے گزشتہ 7سات ایک روزہ میچز میں تین سینچریاں سکور کیں۔
وراٹ کوہلی ون ڈے میچز میں تین مزید سینچریاں بنا کر سابق انڈین بیٹر سچن ٹنڈولکر کا ریکارڈ برابر کر دیں گے، جنہوں نے ایک روزہ میچز میں 49 سینچریاں بنائی تھیں۔
بابر اعظم نے 2021 میں نو ایک روزہ میچز 679 رنز بنائے جن کی اوسط 84.87 تھی۔ اسی طرح انہوں نے 2022 میں تین سینچریاں بنائیں۔ بابر اعظم ون ڈے رینکنگ میں نمبر ایک پوزیشن پر ہیں۔ ان کی قیادت میں پاکستان نے 2022 میں صرف ایک میچ ہارا تھا۔

شیئر: