Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

راولپنڈی کی لال حویلی سِیل، شیخ رشید نے ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا

متروکہ وقف املاک حکام کے مطابق شیخ رشید حویلی کی ملکیت کی دستاویزات نہیں رکھتے۔ فائل فوٹو
راولپنڈی میں متروکہ وقف املاک کے حکام نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی رہائش گاہ لال حویلی کے ایک حصہ کو سیل کر دیا ہے۔
مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق پیر کی صبح متروکہ وقف املاک کے حکام نے ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی مدد سے لال حویلی کے چھ یونٹس سیل کیے۔
حکام کے مطابق شیخ رشید حویلی کی ملکیت کی دستاویزات نہیں رکھتے اور اس پر غیرقانونی طور پر قابض ہیں۔
دوسری جانب شیخ رشید نے لال حویلی کو سیل کیے جانے کے خلاف ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ میں درخواست دائر کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ ’عمر کے اس حصے میں مجھے تنگ نہ کیا جائے۔ یہ لوگ مجھے گرفتار کرنے کا سوچ رہے تھے۔‘
قبل ازیں نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں اُن کا کہنا تھا کہ رات کے اندھیرے میں یہ ساری کارروائی کی گئی۔ ’اگر یہ ہماری ملکیت نہیں تو عدالت میں ثابت کریں۔‘
انہوں نے الزام عائد کیا کہ ’اس میں ایف آئی اے کا کیا کام ہے۔ یہ صرف رانا ثنا اللہ مستی کر رہا ہے باقی کچھ نہیں۔‘
متروکہ وقف املاک کے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر آصف خان کے مطابق شیخ رشید لال حویلی کی ملکیت کی دستاویزات عدالت میں پیش کرنے پر ناکام رہے جس کے بعد کارروائی کی گئی۔
محکمہ اوقاف نے لال حویلی سمیت متروکہ وقف املاک سے متعلق کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے لال حویلی واپس لینے کا حکم دیا تھا۔
فیصلہ سنائے جانے کے بعد ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر متروکہ وقف املاک راولپنڈی نے شیخ رشید کو سات روز میں لال حویلی خالی کرنے کے لیے نوٹس جاری کیا تھا۔
ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر آصف خان نے کیس سے متعلق 26 ستمبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
فیصلے کے مطابق درخواست گزار لال حویلی سمیت دیگر یونٹس سے متعلق کوئی ریکارڈ پیش نہ کرسکا تھا۔ شیخ برادران نے 1995 سے محکمہ اوقاف کو کسی قسم کی کوئی ادائیگی نہیں کی تھی۔
فیصلے میں کہا گیا کہ درخواست گزار کی زیر قبضہ اراضی کی ریگولائزیشن اور ٹرانسفر کی استدعا مسترد کی جاتی ہے۔
فیصلے کے مطابق بوہڑبازار میں لال حویلی سمیت سات اراضی یونٹس پرشیخ رشید اور شیخ صدیق غیرقانونی قابض ہیں۔ سات اراضی یونٹس کی متعدد سماعتیں متروکہ وقف املاک کی کورٹ میں ہوئیں۔ شیخ رشید اور ان کے بھائی کو ریکارڈ پیش کرنے کے لیے متعدد مواقع دیے گئے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ متروکہ وقف املاک نے درخواست گزار کی استدعا پر متعدد بار سماعت ملتوی کی، لال حویلی اور اس سے ملحقہ چھ اراضی سے متعلق شیخ رشید اور ان کے بھائی کو متعدد نوٹسزجاری کیے، متعدد مواقع دینے کے باوجود درخواست گزار کوئی ریکارڈ پیش نہیں کرسکے۔
فیصلے کے مطابق درخواست گزار کرایہ داری کی تبدیلی کی کوئی تحریری دستاویزات پیش نہ کرسکے۔ بار بار نوٹس کے باوجود درخواست گزار قانونی تقاضے پورے کرنے میں ناکام رہے۔

شیئر: