Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گوتم اڈانی کو تین دن میں 68 ارب ڈالر کا نقصان کیوں ہوا؟

گوتم اڈانی کے اثاثوں کی مالیت 130 ارب ڈالر سے 88.2 ارب ڈالر رہ گئی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
انڈیا سے تعلق رکھنے والے ایشیا کے امیر ترین شخص گوتم اڈانی پر لگائے گئے سنگین الزامات کے بعد ایک ہی دن کے اندر ان کی دولت میں اربوں ڈالر کی کمی واقع ہوئی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سرمایہ کاری پر امریکی تحقیقاتی کمپنی ’ہنڈن برگ ریسرچ‘ کی جانب سے لگائے الزامات کے بعد گوتم اڈانی کی دولت میں نمایاں کمی ہوئی۔
امریکی تحقیقاتی کمپنی نے اڈانی گروپ پر کئی دہائیوں سے سٹاک مارکیٹ میں ہیرا پھیری اور اکاؤنٹنگ فراڈ سکیم میں ملوث ہونے کے الزامات عائد کیے ہیں۔
امریکی جریدے بلومبرگ نیوز کے مطابق تین دنوں کے دوران اڈانی گروپ کی مارکیٹ ویلیو میں 68 ارب ڈالر کی کمی آئی ہے۔
پیر کو بھی اڈانی ٹوٹل گیس اور اڈانی گرین انرجی کے حصص میں اضافی 20 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے، جبکہ اڈانی ٹرانسمیشن میں 14.91 فیصد کمی اور اڈانی اینٹرپرائز میں 4.21 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔
اثاثوں کی مالیت میں خاطر خواہ کمی کے بعد گوتم اڈانی فوربز میگزین کے امیر ترین شخصیات کی فہرست میں تیسرے نمبر سے آٹھویں پر پہنچ گئے ہیں۔
الزامات سے پہلے 60 سالہ گوتم اڈانی کے اثاثوں کی مالیت 130 ارب ڈالر تھی جو اب 88.2 ارب ڈالر رہ گئی ہے تاہم ایشیا کے امیر ترین شخص ہونے کا اعزاز برقرار ہے۔
اڈانی گروپ نے امریکی تحقیقاتی کمپنی ہنڈن برگ کی جانب سے عائد الزامات کو 413 صفحات پر مشتمل بیان میں مسترد کیا ہے۔
اڈانی گروپ نے کہا کہ ’کسی مخصوص کمپنی پر یہ حملہ نہیں کیا گیا بلکہ منصوبہ بندی کے ساتھ انڈیا، اس کی خودمختاری، آبرو  اور  آئین کے معیار سمیت ملکی ترقی پر حملہ کیا گیا ہے۔‘
لیکن اڈانی گروپ کی جانب سے تفصیلی جواب کے باوجود کمپنی کے حصص پر دباؤ برقرار رہا۔
ہنڈن ریسرچ نے اڈانی گروپ پر ’عوام کو منظم طریقے سے لوٹنے کا‘ الزام عائد کیا ہے۔
اڈانی گروپ کی جانب سے جاری بیان کے جواب میں امریکی کمپنی کا کہنا تھا کہ اڈانی گروپ انڈیا کے مستقبل میں رکاوٹ بن کر کھڑے ہیں جبکہ خود کو قومی پرچم میں لپیٹے ہوئے عوام کو منظم انداز میں لوٹ رہے ہیں۔

شیئر: