Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گاڑی کا’ استمارہ‘ ایکسپائر، تجدید میں تاخیر پر جرمانہ ہوگا؟

جرمانے کی ادائیگی کے بعد ہی استمارہ کارڈ کی تجدید ممکن ہوتی ہے(فوٹو فری پکس)
سعودی عرب میں ٹریفک قوانین سب سے لیے یکساں ہیں۔  ٹریفک پولیس کے محکمے کو مملکت میں ’مرور‘ کہا جاتا ہے۔
اس کے ذمہ داریوں میں ڈرائیونگ لائسنس کا اجرا، تجدید، گاڑیوں کے ملکیتی کارڈ ’استمارہ‘ کا اجرا اور تجدید کے علاوہ ٹریفک خلاف ورزیوں پرچالان کرنا اور روڈ سیفٹی ادارے کے ساتھ مل کر شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی کو جاری رکھنا ہوتا ہے۔ 
گاڑی کے ملکیتی کارڈ کے حوالےسے ایک شخص نے دریافت کیا’ گاڑی کا استمارہ ایکسپائر ہے' کیا تجدید میں تاخیر پرجرمانہ عائد ہوگا۔ جرمانے کے حوالے سے کوئی ادارے کی جانب سے قانون میں کوئی رعایت موجود ہے؟ 
سوال کے جواب میں ٹریفک پولیس کا کہنا تھا کہ ’استمارہ کارڈ کی تجدید وقت مقررہ پرکرانا ضروری ہے۔ ادارہ کی جانب سے یہ تجدید میں تاخیرپر60 روزکی مہلت دی جاتی ہے‘۔ 
’مقررہ مہلت کے اندراستمارہ کارڈ کی تجدید کرانے کی صورت میں جرمانہ عائد نہیں کیاجاتا تاہم مقررہ 60 روز مکمل ہونے کے بعد تجدید نہ کرانے پر100 ریال ہربرس کے حساب سے جرمانہ عائد کیاجاتا ہے‘۔ 
جرمانے کی ادائیگی کے بعد ہی استمارہ کارڈ کی تجدید ممکن ہوتی ہے۔  
خیال رہے گاڑی کا استمارہ تجدید کرانے کےلیے پہلے موٹروھیکل سینٹر سے انسپیکشن کرانا ہوتی ہے جسے عربی میں ’فحص دوری‘ کہا جاتا ہے۔ فحص کرانے کے لیے ضروری ہے کہ گاڑی میں کسی قسم کی خرابی نہ ہو۔  
خرابی ہونے کی صورت میں اسے درست کرانا ضروری ہوتاہے۔ فحص سینٹرزکی انتظامیہ کی جانب سے امسال سے تجرباتی بنیادوں پرفحص کرانے کے لیے پیشگی وقت حاصل کرنے کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ 
اپائنٹمنٹ حاصل کرکے فحص سینٹرجانے والوں کو یہ سہولت ہوتی ہے کہ وہ وقت مقررہ پرسینٹرجاتے ہیں جس کے لیے انہیں قطار میں کھڑے ہونے کی زحمت نہیں ہوتی۔ 
واضح رہے فحص سالانہ بنیاد پرکیاجاتا ہے جس میں گاڑی کا مکمل طورپرمعائنہ کیاجاتا ہے فنی خرابی کی صورت میں اسے درست کرائے بغیرفحص کا سارٹیفیکٹ جاری نہیں کیاجاتا۔ 

محکمہ ٹریفک میں چالان پراعتراض دائرکرنے کا شعبہ مخصوص ہے( فوٹو ایس پی اے)

گاڑی کا فحص کرانےکے بعد ہی استمارہ کی تجدید کرانا ممکن ہوتا ہے۔ فحص بھی ڈیجیٹل طورپرمحکمہ ٹریفک پولیس کے سسٹم سے منسلک کیاجاتا ہے جس کے بعداستمارہ کی فیس جمع کرانے کے بعد تجدید کی کمانڈ دی جاسکتی ہے۔ 
ٹریفک پولیس کے ادارے کی جانب سے گزشتہ برس سے استمارہ کارڈ پرایکسپائری کی تاریخ درج نہیں کی جاتی۔ ایکسپائری کی تاریخ درج نہ کرنے کی وجہ یہ سہولت فراہم کرنا ہے کہ وہ اسی استمارہ کارڈ کو استمعال کریں کیونکہ ادارے کے سسٹم میں فحص کو اپ ڈیٹ کردیاجاتا ہے۔ 
ٹریفک سگنل توڑنے کے جرمانے کے حوالے سے ایک شخص کا ٹریفک پولیس کے ادارے سے سوال تھا کہ ’ٹریفک سگنل توڑنے کا چالان موصول ہوا۔ ٹریفک سگنل کراس کرتے وقت وہ سبز تھا تاہم سامنے گاڑیاں پھنسی ہوئی تھیں چند دن بعد ہی موبائل پرچالان کی اطلاع موصول ہوئی۔ حالانکہ جس وقت سگنل عبورکیاتھا وہ سبز تھا؟‘۔ 
 سوال کا جواب دیتے ہوئے ٹریفک پولیس کے ادارے کا کہنا تھا کہ ’ادارے میں چالان پراعتراض دائرکرنے کا شعبہ مخصوص ہے ۔  شعبے میں درخواست جمع کرائی جائے جہاں موجود اہلکارخلاف ورزی کا تعین کرنے کے بعد فیصلہ صادر کریں گے‘۔ 
واضح رہے ٹریفک سگنل خلاف ورزی پر3 ہزارریال کا چالان مقرر ہے ۔ قانون کے مطابق خلاف ورزی اسی وقت ریکارڈ ہوتی ہے جب سگنل کوسرخ ہونے پرکراس کیاجائے۔

شیئر: