Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’انتخابات کی تاریخ سے قبل قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مشاورت کی جائے‘

گورنر خیبر پختونخوا نے کمیشن کو انتخابات کی تاریخ دینے سے پہلے متعلقہ اداروں سے مشاورت کا مشورہ دیا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
خیبر پختونخوا کے گورنر غلام علی نے الیکشن کمیشن کو خط کو لکھا ہے کہ انتخابات کی تاریخ سے پہلے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مشاورت کی جائے۔
بدھ کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تصدیق کی ہے کہ صوبہ خیبر پختونخوا کے گورنر نے انتخابات  کی تاریخ مقرر کرنے سے قبل قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا کہا ہے۔
الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبہ خیبر پختونخوا کے گورنر غلام علی کی طرف سے انتخابات کی تاریخ دینے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے تاہم ان کی طرف سے مشاورت کے حوالے سے ایک خط الیکشن کمیشن کو موصول ہوا ہے۔ 
الیکشن کمیشن نے گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی کے دستخط کے تحت لکھے جانے والے خط کی ایک کاپی بھی جاری کی ہے جس کے مطابق انہوں نے کمیشن کو مشورہ دیا ہے کہ انتخابات کی تاریخ دینے سے پہلے متعلقہ اداروں سے مشاورت کی جائے۔

پاکستان تحریک انصاف نگراں حکومتوں سے الیکشن کا مطالبہ کر رہی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

گورنر خیبر پختونخوا نے اس خط میں لکھا ہے کہ انہوں نے آئین میں دیے گئے اختیارات کے تحت صوبائی اسملبلی تحلیل کی ہے جس کے بعد صوبے میں انتخابات ہونا ہیں اور آئین کی شق 3 آرٹیکل 105 کے تحت گورنر صوبے میں انتخابات کی تاریخ مقررکرے گا۔
تاہم صوبے میں امن و امان کی ہنگامی صورتحال اور گذشتہ چند دنوں میں ہونے والے دہشت گردی کے پے در پے واقعات کے بعد اس بات کا مشورہ ہے کہ الیکشن کمیشن صوبے میں انتخابات کی تاریخ مقرر کرنے سے پہلے تمام متعلقہ اداروں/ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سیاسی جماعتوں سے انتخابات کے آزادانہ، منصفانہ اور پر امن ماحول میں انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے مشاورت کی جائے اور اعتماد میں لیا جائے۔
واضح رہے کہ گذشتہ کئی دنوں سے صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات موخر کیے جانے کے بارے میں اطلاعات گردش کر رہی ہیں اور انتخابات کی تاریخ کے بارے میں فریقین میں ایک ابہام پایا جا رہا ہے۔ 

شیئر: