Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسلم لیگ ن کے سینیئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی عہدے سے مستعفی

سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ 
بدھ کو لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پارٹی قائد نوز شریف کے ترجمان محمد زبیر نے تصدیق کی کہ شاہد خاقان عباسی نے پارٹی کے سینیئر نائب صدر کے عہدے سے استعفیٰ دیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ’شاہد خاقان عباسی پارٹی کے ورکر اور سینیئر رہنما ہیں۔ عہدے سے استعفے سے ان کے قد میں کوئی فرق نہیں پڑتا۔ وہ بہت بڑے لیڈر ہیں، وزیراعظم رہ چکے ہیں۔ پارٹی کو ان کی ضرورت ہے۔ ان کا جو سیاسی تجربہ اور بصیرت ہے پارٹی ان سے مستفید ہوتی رہے گی۔‘
دوسری جانب شاہد خاقان عباسی کے قریبی ذرائع نے بتایا ہے کہ انھوں نے پارٹی کو تحریری کے بجائے زبانی استعفیٰ دیا ہے۔ جس کے بعد پارٹی صدر شہباز شریف نے مختلف پارٹی رہنماوں کو شاہد خاقان عباسی کو منانے کا ٹاسک بھی دے دیا ہے۔ 
شاہد خاقان عباسی نے واضح کیا ہے کہ ’وہ پارٹی میں موجود ہیں لیکن عہدہ نہیں رکھیں گے۔ پارٹی سے استعفی ذاتی وجوہات کی وجہ سے دیا ہے۔ میں اپنے اختلافات میڈیا پر نہیں لانا چاہتا۔ پارٹی کو منظم کرنے کے لیے ہمیں دوسری جماعتوں سے کچھ مختلف کرنا ہو گا۔‘
خیال رہے کہ بدھ کی صبح سے مقامی میڈیا میں یہ خبریں گردش کر رہی تھیں کہ شاہد خاقان عباسی مسلم لیگ ن سے مستعفی ہوگئے ہیں۔ ان سے منسوب ایک بیان بھی چلایا جا رہا تھا کہ انھوں نے تین سال پہلے ہی نواز شریف پر واضح کر دیا تھا کہ اگر مریم کو پارٹی میں سینئر عہدے پر لایا گیا تو ان کے لئے پارٹی میں رہنا ممکن نہیں ہوگا۔
اس معاملے پر پارٹی کی ترجمان اور وزیراطلاعات مریم اورنگزیب سے بار بار رابطے کے باوجود ان کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کے مستعفیٰ ہونے کی خبروں کی تردید یا تصدیق نہیں کی جا رہی تھی جس کے بعد یہ تاثر زور پکڑ رہا تھا کہ پارٹی کے اندر یقیناً کچھ نہ کچھ ہوا اسی وجہ سے پارٹی رہنما خاموش ہیں۔ 
دوسری جانب شاہد خاقان عباسی کے ترجمان حافظ عثمان عباسی نے ان کے مستعفیٰ ہونے کی خبروں کی تردید کی تھی۔ 

محمد زبیر نے تصدیق کی کہ شاہد خاقان عباسی نے پارٹی کے سینیئر نائب صدر کے عہدے سے استعفیٰ دیا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیر خزانہ مفتح اسماعیل کافی دنوں سے پارٹی پالیسی سے ہٹ کر چل رہے ہیں۔ مفتاح اسماعیل تو کھل کر موجودہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں اور کہتے ہیں کہ انھیں وزارت خزانہ سے ہٹا کر زیادتی کی گئی۔ 
مفتاح اسماعیل کے بیانات کے حوالے سے جب محمد زبیر سے سوال ہوا تو انھوں نے کہا کہ اس حوالے سے میری پوزیشن بڑی واضح ہے۔
’مفتاح صاحب پارٹی میں ہیں اور ڈار صاحب بہت سینیئر ہیں۔ اس لیے میں پارٹی کا گند یہاں ڈسکس نہیں کرنا چاہتا۔‘
دونوں رہنما بظاہر ایک غیر سیاسی پلیٹ فارم ری ایمجننگ پاکستان سے ملک بھر میں سیمینار بھی کر رہے ہیں جس میں ملکی معیشت اور گورنینس کے حوالے سے موجودہ اور سابق حکومتوں کی پالیسیوں کے بارے میں اظہار خیال کیا جا رہا ہے۔ 

شاہد خاقان عباسی کے ترجمان حافظ عثمان عباسی نے ان کے مستعفیٰ ہونے کی خبروں کی تردید کی تھی۔ (فوٹو: اے ایف پی)

مریم نواز اور شاہد خاقان عباسی کے درمیان ماضی میں خاصی قرابت رہی ہے اور مریم نواز اسلام آباد میں شاہد خاقان عباسی کے گھر بھی آتی رہی ہیں اور یہ سمجھا جاتا رہا ہے کہ شاہد خاقان عباسی مریم نواز کے کیمپ کا حصہ ہیں۔
مریم نواز کو پارٹی کا سینیئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر بنانے پر شاہد خاقان عباسی کے اعتراض کی باتیں تو سامنے آتی رہی ہیں تاہم انھوں نے کھل کر اس حوالے سے کوئی بیان نہیں دیا۔ 

شیئر: