Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا مِکی آرتھر پاکستانی ٹیم کے ‘آن لائن‘ کوچ تعینات ہو رہے ہیں؟

پی سی بی کے ذرائع کے مطابق ’مکی آرتھر رواں برس ٹی20 ورلڈ کپ کے لیے دستیاب ہوں گے‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی مینجمنٹ تبدیل ہونے کے بعد کرکٹ بورڈ آئے روز ہی خبروں میں گردش کر رہا ہے۔
کبھی پاکستانی ٹیم کے کپتان تبدیل کرنے کے حوالے سے چہ میگوئیاں کی جاتی ہیں تو کبھی ٹیم میں محمد عامر کی واپسی کی خبریں گردش کرتی ہیں۔
حال ہی میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے حوالے سے خبریں سامنے آئیں کہ پی سی بی نے مکی آرتھر کو دوبارہ کوچ تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور وہ پاکستانی ٹیم کے ساتھ نہیں بلکہ ‘آن لائن‘ کوچنگ کے فرائض سرانجام دیں گے۔ 
پاکستان کرکٹ بورڈ کی عبوری انتظامی کمیٹی کے ایک اہم رکن نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ ’مکی آرتھر کو آن لائن کوچ مقرر کرنے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ ان کو ایک نئے عہدے کی پیش کش کر چکا ہے جس پر معاملات جلد ہی طے کر لیے جائیں گے۔‘ 
‘مکی آرتھر کو بطور ٹیم ڈائریکٹر کام کرنے کی پیش کش کی گئی ہے جس میں وہ سپورٹ سٹاف کے ہمراہ ٹیم کی کارکردگی بہتر بنانے میں کردار ادا کریں گے، ان کے ساتھ بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ کوچ کے علاوہ ٹیم آفیشل سٹاف بھی کام کرے گا۔‘ 
پی سی بی ذرائع کے مطابق ‘مکی آرتھر کاؤنٹی سیزن میں پاکستانی ٹیم کے ساتھ نہیں ہوں گے، تاہم رواں برس ٹی20 ورلڈ کپ کے لیے وہ ٹیم کے لیے دستیاب ہوں گے۔‘

کیا مکی آرتھر پہلے ٹیم ڈائریکٹر ہوں گے؟

کرکٹ تجزیہ کار مرزا اقبال بیگ کے مطابق ’یہ پہلا موقع ہو گا جب کسی بین الاقوامی سطح پر آن لائن ڈائریکٹر کی خدمات حاصل کی جائیں گی، اس سے قبل ڈومیسٹک اور کاؤنٹی کرکٹ میں ڈائریکٹر کا عہدہ تھا تاہم یہ پہلا تاریخ موقع ہو گا جب کرکٹ میں کوئی کنسلٹنٹ یا ایڈوائس آن لائن دے گا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’نئی انتظامیہ نے پی سی بی کو تجربہ گاہ بنایا ہوا ہے اور اسی تناظر میں ایک تجربہ کیا جا رہا ہے لیکن فزیکل موجودگی کی بغیر ٹیم کی کارکردگی کے لیے کیسے بہتر کام کر سکتے ہیں اس پر سب سوال اٹھا رہے ہیں۔‘

سابق ٹیسٹ کرکٹر اور کپتان مصباح الحق نے اس تعیناتی کو مضحکہ خیز قرار دیا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

سابق ٹیسٹ کرکٹر اور پاکستانی ٹیم کے سابق کپتان مصباح الحق نے اس تعیناتی کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کرک انفو کو ایک انٹرویو میں کہا کہ ’پی سی بی ایک ایسے کوچ کو تعینات کر رہا ہے جس کے لیے پاکستان پہلا آپشن نہیں ہے اور یہ بات باعث شرم ہے کہ پی سی بی کو کوئی اہل کوچ نہیں نظر آرہا ہے، یہ سسٹم کی ناکامی ہے۔‘ 
سابق ٹیسٹ کرکٹر اور میچ ریفری کرنل ریٹائرڈ نوشاد علی خان کے مطابق ’یہ پہلا موقع ہوگا کہ کرکٹ میں آن لائن کوچنگ کی خدمات حاصل کی جائیں گی اور ڈائریکٹر کا عہدہ بھی متعارف کروایا جارہا ہے۔‘

مکی آرتھر ہی کی خدمات حاصل کرنا کیوں ضروری ہے؟ 

اس حوالے سے سابق ٹیسٹ کرکٹر کرنل ریٹائرڈ نوشاد علی خان کہتے ہیں ’اس میں کوئی شک نہیں کہ مکی آرتھر ایشیائی ٹیموں کے ساتھ کام کرنے کا وسیع اور کامیاب تجربہ رکھتے ہیں۔ ان کے دور میں پاکستان نے بڑی کامیابیاں سمیٹی ہیں لیکن اس کا یہ مطلب ہرگِز نہیں کہ ان کے علاوہ کوئی کوچ موجود ہی نہیں۔‘ 
ایک سابق ٹیسٹ کرکٹر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’مکی آرتھر کے دور میں کھلاڑیوں سے زیادہ بورڈ مضبوط تھا اور ایک بار پھر کھلاڑیوں میں گروپنگ کو ختم کرنے اور سخت فیصلے لینے کے لیے مکی آرتھر موزوں ترین امیدوار ہیں۔‘

شیئر: