Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خواتین سے جنسی جرائم کے 71 واقعات، برطانوی پولیس اہلکار کو 30 برس قید کی سزا

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پولیس کے عہدے کی وجہ سے مجرم کو قانون سے کوئی خطرہ نہیں تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
برطانیہ میں پولیس اہلکار کو ریپ اور جنسی زیادتیوں کے الزام میں عمر قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق منگل کے روز جج نے سابق پولیس اہلکار کو ریپ اور جنسی زیادتی کے درجنوں کیسز میں 30 سال کی قید سنائی ہے۔
جج بوبی چیمہ گرُوب نے ڈیوڈ کیرک نامی پولیس اہلکار کو 12 خواتین کے ساتھ 71 مرتبہ جنسی جرائم کرنے کے جرم میں 36 مرتبہ عمر قید سنائی۔
جج  نے فیصلے میں لکھا کہ ’کیرک نے 48 مرتبہ ریپ کیا ہے جس کے باعث وہ خواتین کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔‘
48  سالہ مجرم برطانیہ کی بڑی میٹروپولیٹن پولیس فورس کے افسر ہیں جو اب جیل میں تین دہائیاں گزاریں گے جس کے بعد انہیں پیرول حاصل کرنے کی اجازت دی جا سکے گی۔
 دوسری جانب میٹرو پولیٹن پولیس کے خلاف عوامی سطح پر مارچ 2021 میں نوجوان لڑکی سارہ ایورارڈ کے قتل کے بعد شدید غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی تھی۔ سارہ ایورارڈ کے قتل اور ریپ میں ملوث پولیس اہلکار وین کُوزینز کو بھی عمر قید سزا سنائی گئی تھی۔
ڈیوڈ کیرک اور وین کُوزینز ایک ہی پولیس یونٹ میں ملازم تھے جس کے ذمے پارلیمنٹ کے اراکین اور سفارت کاروں کی حفاظت کرنا ہے۔
جج چیمہ گرُوب نے مزید کہا کہ ’کیرک نے متاثرین کے ساتھ  بے رحمی کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔‘
’پولیس کے عہدے کی وجہ سے مجرم کو قانون سے کوئی خطرہ نہیں تھا، صرف عمر قید ہی سے ایسے سنگین جرائم کی تلافی کی جاسکتی ہے۔‘
جس دن کیرک کو سزا دی جا رہی تھی اس روز میٹروپولیٹن پولیس نے اعلامیہ جاری کیا کہ ایک اور پولیس افسر کو بھی ریپ اور ہراسیت پر سزا سنائی گئی ہے۔
گذشتہ ماہ مظاہرین نے ایک ہزار سے زائد ’گندے سیب‘ قانون نافذ کرنے والے ادارے کے ہیڈ کوارٹر کے باہر پھینکے تھے۔
ایک ہزار گندے سیب اس وجہ سے پھینکے گئے کہ اتنے ہی پولیس اہلکار گھریلو تشدد اور زیادتیوں کی پیشی بھگت رہے ہیں۔
خیال رہے ادارے کی جانب سے یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ دو سے تین افسر ہر ہفتے جرائم میں ملوث ہونے کے باعث عدالت میں پیش ہوتے ہیں۔
پیر کے روز پراسیکیوٹر ٹام لِٹل نے ساؤتھ وارک کراؤن کورٹ میں بیان دیا  کہ ’کیرک نے آغاز میں خواتین کا اعتماد حاصل کرنے کے لیے اپنے عہدے کو استعمال کیا اور اس کے بعد ان پر بہیمانہ تشدد کرتے ہوئے انہیں بے رحم طریقے سے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔‘

شیئر: