Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹویٹ کے الفاظ کی حد بڑھانے کے اعلان پر صارفین ایک اور مشکل کا شکار

ٹوئٹر کی سبسکرپشن حاصل کرنے والے صارفین طویل ٹویٹس کر سکتے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک کی جانب سے ٹویٹ کے الفاظ کی تعداد چار ہزار تک بڑھانے کے بعد صارفین کو ایک نئے مسئلے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ٹوئٹر نے مسئلے کو تسلیم کرتے ہوئے صارفین سے معافی مانگی ہے۔
کمپنی نے ٹویٹ کیا کہ ’ٹوئٹر شاید اس طرح سے کام نہ کر رہا ہو جیسا کہ آپ چاہتے ہیں۔ پریشانی کے لیے معذرت خواہ ہیں۔ ہمیں علم ہے اور مسئلے کو حل کرنے پر لگے ہوئے ہیں۔‘
صارفین نے شکایت کی ہے کہ ٹویٹ پوسٹ کرتے ہوئے انہیں مشکل ہو رہی ہے اور انہیں بار بار پیغام موصول ہوتا ہے کہ وہ ٹویٹ کی روزانہ کی حد سے تجاوز کر گئے ہیں۔
اس کے علاوہ ٹوئٹر پر براہ راست پیغام بھیجنے میں بھی صارفین کو مشکل پیش آئی ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی سروس پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ ’ڈاؤن ڈیٹیکٹر‘ کے مطابق ٹوئٹر کی سروس دو گھنٹے تک متاثر رہی ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق ایک دن میں 24 سو ٹویٹس کی حد مقرر کرنے کی وجہ پلیٹ فارم کے آپریشن پر کم سے کم دباؤ ڈالنا ہے۔
صارفین نے ’ٹویٹ ڈیک‘ کے کام نہ کرنے کی بھی شکایت کی ہے۔
ٹوئٹر کی سروس میں تعطل اسی دن دیکھنے میں آیا جب جمعرات کو کمپنی نے اعلان کیا کہ بلیو ٹک کے لیے آٹھ ڈالر کی سبسکرپشن لینے والے صارفین چار ہزار الفاظ پر مشتمل ٹویٹس پوسٹ کر سکیں گے جبکہ دیگر صارفین کی ٹویٹس صرف 280 الفاظ تک محدود ہیں۔
سروس میں تعطل کے بعد ایلون مسک نے ٹیم کے تمام ارکان کو پیغام بھیجا کہ وہ نئے فیچرز پر کام کو ایک طرف رکھتے ہوئے تمام توجہ مسئلہ حل کرنے پر مرکوز کریں۔

شیئر: