Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایرانی ہتھیاروں کی روس کو فراہمی پر امریکہ کا اظہار تشویش

ہم خلیجی ریاستوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ فوٹو عرب نیوز
امریکہ کے نائب معاون وزیر خارجہ برائے جزیرہ نما عرب امور ڈینیل بینائم نے ریاض میں امریکی سفارت خانے کے کوئنسی ہاؤس میں منعقدہ پریس کانفرنس میں ایران کی جانب سے روس کو ہتھیاروں کی فراہمی کے اثرات پر تشویش کا اظہار کیا اور علاقائی سلامتی کے لیے امریکہ کے عزم کا اعادہ کیا۔
عرب نیوز کے مطابق امریکہ کے اعلیٰ سطحی وفد نے 13 سے 16 فروری تک سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کا دورہ کیا۔ ایران کے لیے خصوصی ایلچی روب مالے اور انسداد دہشت گردی کے قائم مقام کوآرڈینیٹر اور عالمی اتحاد کے لیے قائم مقام امریکی خصوصی ایلچی کرسٹوفر لینڈبرگ اور ڈپٹی اسسٹنٹ سیکرٹری  دفاع برائے مشرق وسطیٰ ڈانا سٹرول بھی وفد کا حصہ تھے۔
اس دورے کے موقع پرڈینیل بینائم نے کہا ہے کہ یوکرین میں شہری اہداف پر روس کے وحشیانہ حملوں کے لیے ایران کی جانب سے ڈرون اور دیگر ہتھیاروں کی فراہمی خطے کی سلامتی اور حفاظت کو متاثر کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں ہم سب کو اس بات پر تشویش ہونی چاہیے کہ روس کی مدد کے بدلے ایران کو کیا مل رہا ہے۔
امریکی خصوصی ایلچی نے مزید کہا کہ یہ ایک بہت ہی تشویشناک صورتحال ہے اور ہم سب کو اسے بہت سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر ڈپٹی اسسٹنٹ سکریٹری ڈانا سٹرول نے کہا کہ اس خطے میں ہمارے اپنے لوگ ہیں جو ہمارے ساتھ مضبوط سیکیورٹی تعاون رکھتے ہیں اور انہیں ایران کے اس اقدام سے خطرہ لاحق ہے۔

تشویش ہے کہ روس کی مدد کے بدلے ایران کو کیا مل رہا ہے۔ فوٹو روئٹرز

انہوں نے بتایا کہ اس وفد کا سعودی عرب کے دورے کا مقصد امریکہ-خلیجی تعاون کونسل کے ورکنگ گروپ میں شرکت کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری مشترکہ ترجیحات بشمول ایران، انسداد دہشت گردی، مربوط فضائی اور میزائل دفاع اور میری ٹائم سیکیورٹی کو اجاگر کیا گیا۔
بینائم نے وضاحت کی کہ امریکہ کے متعدد سینئر فوجی حکام سمندر میں بحری بیداری کے خطرات کے ساتھ ساتھ میزائلوں اور ڈرونز کے خطرات کو بہترین طریقے سے روکنے کے بارے میں جدید ترین سوچ کے بارے میں جدید ترین بریفنگ دے رہے تھے۔

یمن میں حوثی عسکریت پسندوں کو ہتھیار اور ڈرون ایران فراہم کر رہا ہے۔ فوٹو اے پی

ایران کے خلاف انسداد دہشت گردی کی کوششوں پر گفتگو کرتے ہوئے بینائم نے کہا کہ ہمارے مخالفین کی طرف سے کئے جانے والے اقدامات کے پیش نظر اب اس بات کی ضرورت ہے کہ ہم مل کر جواب دیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ ایران کے جانب سے یمن میں حوثی عسکریت پسندوں کو بہت سے ہتھیار اور تربیت اور ڈرونز کے علاوہ جدید آلات  اور دیگر مدد فراہم کی جا رہی ہے۔
بینائم نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ امریکہ ایرانی جارحیت کا مقابلہ کرنے میں مدد کے لیے خلیجی ریاستوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

شیئر: