Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب نے 70 برس میں 95 ارب ڈالر کی امداد دی: شہزادہ فیصل بن فرحان 

سعودی عرب انسانی و ترقیاتی امداد دینے والے ملکوں میں بھی سرفہرست ہے( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے پیر کو ریاض انٹرنیشنل فورم کے تیسرے سیشن میں ’نئی انسانی ضروریات اور ان کی تکمیل‘ کے عنوان سے مباحثے میں شرکت کی ہے۔
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق وزیر خارجہ نے اپنے خطاب میں برادر و دوست ممالک کے وزرا اورعالمی تنيظیموں کے عہدیداروں کی شرکت کے حوالے سے کہا کہ’ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ بحرانوں کے ماحول میں درپیش چیلنجوں اور اہم ضروریات کی تکمیل کےلیے مل کر جدوجہد بڑی اہمیت رکھتی ہے‘۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ’ سعودی عرب نے گزشتہ 70 برس کے دوران 95 ارب ڈالر انسانی مسائل کے حل کے لیے فراہم کیے ہیں۔ 160 ملکوں کے باشندوں کو سعودی امداد سے فائدہ پہنچا ہے‘۔ ’سعودی عرب بین الاقوامی اقتصادی و سیاسی و جغرافیائی چیلنجوں اور بحرانوں کے طوفان میں انسانی و ترقیاتی امداد پیش کرنے کا سلسلہ جاری رکھے گا‘۔
انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب اپنی اسی پالیسی کے باعث کم اور متوسط آمدنی والے ممالک کو انسانی و ترقیاتی امداد دینے والے ملکوں میں سرفہرست ہے۔ 7 ارب ڈالر سے زیادہ کی مدد کرچکا ہے‘۔
سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ’سعودی قیادت نے شام اور ترکیہ کے بھائیوں کو زلزلے کے تباہ کن مسائل سے نکالنے کے لیے امدادی سامان کی فراہمی کےلیے فضائی پل قائم کیا اور دوسری جانب عطیات کی عوامی مہم بھی چلائے ہوئے ہے‘۔
انہوں نے کہاکہ ’بحرانوں کو روکنے کے لیے پیشگی اقدامات ناگزیر ہیں۔ انسانیت نواز امداد ترقیاتی عمل اور امن پروگرام کو ایک دوسرے سے موثر انداز میں جوڑنا ہوگا‘۔ 
فیصل بن فرحان کا کہنا تھا کہ ’مملکت نے علاقائی و بین الاقوامی تعاون کے ذریعے عملی اقدامات کی بھی کوشش کی اور متاثرہ ملکوں میں حالات پر کنٹرول کے لیے پیشگی کام بھی کیے‘۔ 

شیئر: