Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’’طوارق ‘‘عربی سمجھنے کے باوجود صرف امازیغی بولتے ہیں، سعودی صحافی

ریاض - - - - -  سعودی صحافی سعود العیدی نے 18دن عرب بنجاروں ( الطوارق)میں گزار کر بتایا ہے کہ طوارق مسلمان ہیں ۔ عربی زبان سمجھتے ہیں ۔ البتہ صرف امازیغی زبان میں بات چیت کرتے ہیں ۔ العیدی نے اپنی مہم کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ طوارق لیبیا، الجزائر ، بارکینا فاسو، مالی اور نائیجر 5ممالک میں آباد ہیں ۔ العیدی نے الجزائر کے طوارق تک رسائی حاصل کرنے کیلئے امازیغ صحراء کا سفر کیا ۔ یہ نہایت خوفناک ہے ۔ طوارق اس کے چپے چپے سے واقف ہیں ۔ یہاں سطح سمندر سے 3ہزار میٹر اونچے پہاڑ پائے جاتے ہیں ، وادیاں ہیں ، دریا ہیں، سنگلاخ زمینیں ہیں ۔ طوارق اپنی دنیا میں مگن رہتے ہیں ۔العیدی نے بتایا کہ اس نے سفر سے پہلے اسپیشل بیگ تیار کیا جس میں یومیہ ضروریات والی تمام اشیاء ذخیرہ کر لی تھیں ۔اس نے طوارق کے کوائف جاننے کیلئے ان جیسا لباس اور ان جیسے طور طریقے اپنا لئے تھے ۔ طوارق میں قرآن کریم کے حفاظ ہیں ۔ یہ غوروفکر پسند کرتے ہیں ۔چہرے سے سخت مزاج نظر آتے ہیں لیکن اندر سے بڑے نرم ہوتے ہیں ۔ طوارق بیحد شرمیلے ہیں ۔ راتیں زمین کے اوپر اور کھلے آسمان تلے گزارتے ہیں ۔ ہزاروں سال سے عظیم صحرا میں زندگی گزار رہے ہیں ۔ سفید رنگت رکھتے ہیں ۔ طارق بن زیاد کو اپنا ہیرو سمجھتے ہیں ۔ ان تک رسائی گائیڈ کے بغیر نہیں ہو سکتی ۔ یہ لوگ تاریخ اور ادب میں دلچسپی لیتے ہیں ۔

شیئر: