Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جیل آنے والوں کے لیے چائے اور ناشتے کا بندوبست کریں گے: وزیر خیبرپختونخوا

خیبرپختونخوا کے نگراں وزیر جیل خانہ جات شفیع اللہ کا کہنا ہے کہ ’جیلوں میں قیدیوں کے لیے گنجائش پہلے ہی کم ہے، تاہم اگر عدالت نے قیدی بھیجے تو ہم بندوبست کریں گے۔‘ 
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی کال پر بدھ کو جیل بھرو تحریک کا آغاز لاہور سے ہو چکا ہے جبکہ جمعرات کے روز پشاور میں پی ٹی آئی کے قائدین 200 کارکنوں کے ہمراہ گرفتاری پیش کریں گے۔ 
خیبرپختونخوا کے نگراں وزیر برائے جیل خانہ جات شفیع اللہ نے اردو نیوز سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ ’یہ جیل جانے کے لیے رجسٹریشن کیوں کی جارہی ہے؟ جیل جانے کے لیے جُرم کا ارتکاب ضروری ہوتا ہے۔‘ 
انہوں نے کہا کہ ’ایسا نہیں ہوسکتا کہ کارکن احتجاج کریں اور ہم بغیر جُرم کے انہیں جیل میں ڈال دیں۔‘ 
شفیع اللہ نے بتایا کہ ’پورے صوبے میں جیلوں کی تعداد 38 ہے جس میں 13 ہزار 106 قیدیوں کی گنجائش ہے اور اس وقت صوبائی جیلوں میں 13 ہزار 851 قیدی موجود ہیں۔‘
’عدالت اگر قیدیوں کو بھیجتی ہے تو ان کے لیے جگہ کا بندوبست کرنا ہمارا فرض ہے۔ اگر جیل میں جگہ نہ ہو تو کسی سرکاری عمارت میں رکھ سکتے ہیں یا کہیں باڑ لگا کر اس میں بھی رکھا جا سکتا ہے۔‘ 
صوبائی وزیر برائے جیل خانہ جات نے مزید کہا کہ ’ہم جیل آنے والوں کو خوش امدید کہیں گے، ان کے لیے ناشتے، چائے اور پھلوں کا بندوبست بھی کریں گے۔‘
مرد قیدی ہوں یا خواتین سب کے لیے الگ انتظامات کیے جائیں گے۔‘ 
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہمارے محکمے کا کام گرفتاری نہیں ہے بلکہ پولیس گرفتار کرکے عدالت کے حکم پر ہی جیل بھیجتی ہے، قیدیوں کو تمام سہولیات دینا ہماری ذمہ داری ہے۔‘ 
دوسری جانب سابق صوبائی وزیر شوکت یوسف زئی نے اردو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ ’جمعرات کو پشاور میں قائدین اور کارکن گرفتاری دیں گے اور اگر ہمیں گرفتار نہ کیا گیا تو ہم دھرنا دیں گے۔‘
’ہم پولیس کو مجبور کریں گے کہ وہ ہمیں گرفتار کرے اور یہ سب ہم پرامن انداز سے کریں گے۔ جیل بھرو تحریک ایک مرحلہ وار تحریک ہے اور اس تحریک کا مقصد حکومت کو گھر بھیجنا ہے۔‘ 
تحریک انصاف پشاور ریجن کے صدر عاطف خان کی جانب سے کارکنوں کو جمعرات کی صبح 11 بجے گلبہار پولیس سٹیشن کے سامنے پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
سابق صوبائی وزیر عاطف خان کا کہنا ہے کہ ’یہ حکومت ہمیں جیل سے ڈراتی ہے جبکہ ہم خود جیل جانے کے لیے تیار ہیں اور ہمارے ساتھ تمام کارکن بھی جیل جائیں گے۔ یہ جیل بھر جائیں گے مگر ہمارے کارکن پیچھے نہیں ہٹیں گے۔‘
تحریک انصاف کی قیادت کے مطابق ’جمعرات کو پشاور میں پانچ قائدین سمیت 200 سے زائد کارکن اپنی گرفتاری پیش کریں گے۔‘
واضح رہے کہ سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا ہے کہ ’اب تک 18 ہزار کارکن جیل بھرو تحریک کے لیے رجسٹریشن کرا چکے ہیں۔‘ 

شیئر: