Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ترک صدر اردوغان کا زلزلے کے باوجود 14 مئی کو الیکشن کروانے کا عندیہ

2003 سے برسراقتدار ترکیہ کے صدر تیسری مرتبہ بھی حکومت کرنا چاہتے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان نے عندیہ دیا ہے کہ زلزلے کے باعث ہونے والی تباہی کے باوجود ان کی حکومت مقررہ تاریخ سے ایک ماہ قبل ہی عام انتخابات منعقد کروائے گی۔
امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق بدھ کو اپنی جماعت کے ارکان اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے رجب طیب اردوغان نے زلزلے کے بعد کیے جانے والے اقدامات کے حوالے سے حکومت پر تنقید کرنے والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ لوگ ان کی تنقید کا جواب 14 مئی یعنی الیکشن کے روز دیں گے۔
ترکیہ اور شام میں 6 فروری کو آنے والے زلزلے سے تقریباً 50 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
ترکیہ میں دو لاکھ کے قریب گھر زمین بوس ہو چکے ہیں جس کی وجہ سے ہزاروں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ زلزلے سے ایک کروڑ 40 لاکھ افراد متاثر ہوئے۔
رجب طیب اردوغان نے یہ نہیں بتایا کہ زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں الیکشن کس طرح ہوں گے اور کیا بے گھر ہونے والے لوگ نئی جگہ پر ووٹ کاسٹ کر سکیں گے۔
2003 سے برسراقتدار ترکیہ کے صدر تیسری مرتبہ بھی حکومت کرنا چاہتے ہیں۔
صدارتی اور عام انتخابات کا انعقاد 18 جون تک ہونا لازمی ہے، جبکہ رجب طیب اردوغان تیزی سے بڑھتی مہنگائی کے باعث مقبولیت کھو چکے ہیں۔
انہوں نے کوتاہی کا اعتراف کیا ہے، لیکن انہوں نے خراب موسم اور زلزلے کو اس کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔
بدھ کو رجب طیب اردوغان نے عزم کا اظہار کیا کہ ان کی حکومت ایک سال میں چار لاکھ گھر دوبارہ تعمیر کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم ملبے کو ہٹائیں گے، ہم زخموں کو بھریں گے۔ ہم اپنے لوگ کو بہتر طرز زندگی فراہم کریں گے۔‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جمعے کو ’نیشنل رِسک شیلڈ‘ کی میٹنگ ہو گی جو ملک میں ایسی عمارتوں کا جائزہ لے گی جو تعمیر کے معیار پر پورا نہیں اترتیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ زلزلے کی وجہ سے زیادہ تباہی اس لیے ہوئی کیونکہ بلڈنگ کوڈ پر سختی سے عملدرآمد نہیں کروایا گیا۔

شیئر: