Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فائز عیسیٰ نے اپنے اور اہل خانہ کے اثاثے اور ذرائع آمدن ظاہر کر دیے

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ سرینا عیسیٰ کے آمدن اور ٹیکس کے اعدادوشمار بھی دستاویزات کا حصہ ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)
عدالت عظمیٰ کے سینیئر ترین جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے رضاکارانہ طور پر اپنے، اہلیہ اور بچوں کے اثاثے سپریم کورٹ آف پاکستان کی ویب سائٹ پر جاری کر دیے ہیں۔
سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کی گئی دستاویزات کے مطابق قاضی فائز عیسیٰ کے بینک اکاؤنٹ میں چار کروڑ 13 لاکھ 30 ہزار 856 روپے ہیں جبکہ فارن کرنسی بینک کاؤنٹ میں 41 لاکھ پاکستانی روپے کے برابر رقم موجود ہے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے پاس تین گاڑیاں ہیں۔ انہیں سرکار کی جانب سے دو گاڑیاں اور ماہانہ 600 لیٹر پیٹرول ملتا ہے۔
دستاویزات کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ سرینا عیسیٰ ان کے زیر کفالت نہیں ہیں۔ وہ اپنا ٹیکس الگ سے پاکستان اور برطانیہ میں ادا کرتی ہیں۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے دستاویز میں بتایا کہ ’انہوں نے چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ اور پھر جج سپریم کورٹ ہوتے ہوئے کوئی سرکاری پلاٹ نہیں لیا۔‘
سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی دستاویز میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنی سالانہ آمدن اور ٹیکس کی تفصیل بھی دی ہے۔
علاوہ ازیں ان کی اہلیہ سرینا عیسیٰ کی آمدن اور ٹیکس کے اعدادوشمار بھی دستاویزات کا حصہ ہیں۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنی دستاویزات میں کراچی کے گھروں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’وہ انہوں نے وکالت کے دوران خریدے جبکہ زیارت میں قائداعظم ریذیڈنسی کے ساتھ متصل ایک پلاٹ انہیں ورثے میں ملا۔‘
انہوں نے زیارت والے پلاٹ کے بارے میں بتایا ہے کہ ’اس کے بڑے حصے پر حکومت نے تجاوزات قائم کر رکھی ہیں۔‘

شیئر: