Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقامہ ایکسپائری میں دوماہ باقی، ایک ماہ کا خروج وعودہ لگ سکتا ہے؟

خروج نہائی پر جانے والے جب چا ہیں دوبارہ مملکت آسکتے ہیں (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن جو وزارت داخلہ کا ذیلی ادارہ ہے قوانین کے مطابق  مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کے اقامے ، خروج وعودہ اور خروج نہائی کے اجرا کا ذمہ دارہے ۔
مملکت میں رہائش پذیرغیرملکی افراد جب مستقل بنیاد پر اپنے ملک جاتے ہیں تو انہیں فائنل ایگزٹ جسے عربی میں خروج نہائی کہا جاتا ہے حاصل کرنا ضروری ہوتاہے۔ 
 جوازات کے ٹوئٹرپرایک شخص نے دریافت کیا ’خروج نہائی پرجانے والے کب دوبارہ مملکت آسکتے ہیں‘؟۔ 
سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ’ امیگریشن قانون کے مطابق مملکت میں مقیم وہ غیرملکی جو قانونی طور پر خروج نہائی پرجاتے ہیں ان پردوبارہ آنے کی کسی قسم کی پابندی لاگو نہیں ہوتی‘۔ 
’خروج نہائی پرجانے والے جب چاہیں دوبارہ مملکت آسکتے ہیں۔ پابندی کااطلاق صرف ان پرہوتا ہے جوکسی بھی غیرقانونی سرگرمی میں ملوث ہوتے ہیں یا کسی جرم میں انہیں مملکت سے ڈی پورٹ کیاجاتا ہے‘۔ 
واضح رہے جن غیرملکیوں کو مملکت سے ڈی پورٹ کیاجاتا ہے ماضی میں ان پریہ پابندی محدود مدت کےلیے پابندی عائد کی جاتی تھی تاہم اب اس قانون میں تبدیلی کی گئی ہے۔
ایسے افراد جنہیں اقامہ قوانین کی خلاف ورزی کے جرم میں گرفتار کرکے ڈی پورٹ کیا جاتا ہے یا کسی بھی غیرقانونی سرگرمی میں ملوث ہونے پرعدالتی فیصلے کے بعد بیدخل کیا جاتا ہے اب ان پر مملکت آنے پر مکمل پابندی ہے۔ 
جوازات کے ٹوئٹرپرخروج وعودہ کے حوالے سے ایک شخص نے سوال کیا کہ’اقامہ کی ایکسپائری میں دوماہ کا وقت باقی ہے۔ اس صورت میں کیا ایک ماہ کا خروج وعودہ حاصل کیاجاسکتا ہے؟‘۔ 
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ’ اقامہ کی ایکسپائری مدت میں 6 ماہ سے کم ہونے کی صورت میں خروج وعودہ ایام کے حساب سے حاصل کیاجاسکتا۔ علاوہ ازیں اقامہ کی انتہائی مدت تک کے لیے بھی خروج وعودہ جاری کیا جاسکتا ہے‘۔ 
واضح رہے ایام کے حساب سے جاری کیے جانے والے خروج وعودہ کی مدت کا تعین یعنی کاؤنٹ ڈاؤن خروج وعودہ کے اجرا کے بعد سے کیاجاتا ہے۔ 

ویزے کی فیس بینک کے سداد سسٹم کے ذریعے جمع کرانا ضروری ہے (فوٹو: سبق)

ایام کے حساب سے جاری ہونے والے ایگزٹ ری انٹری ویزے پر واپسی کی حتمی تاریخ درج کی جاتی ہے جس میں تاخیرہونے کی صورت میں خروج وعودہ کی مدت میں اضافہ کیا جاتا ہے۔ 
یاد رہے خروج وعودہ کی مدت میں اضافہ اقامہ کی مدت کے حساب سے کیاجاتا ہے جس کے لیے لازمی ہے کہ اقامہ کی مدت بھی 6 ماہ باقی ہوں۔  
گزشتہ برس سے مملکت سے باہرخروج وعودہ پرگئے ہوئےغیرملکیوں کی سہولت کےلیے خروج وعودہ کی مدت میں بیرون مملکت سے بھی کرائی جاسکتی ہے۔ 
کارکن کے اقامے کی مدت میں بھی توسیع بیرون مملکت رہتے ہوئے کرائی جاسکتی ہے تاہم کارکن اس کا مجاز نہیں اقامے اورخروج وعودہ کی مدت میں توسیع کارکن کا اسپانسر اپنے ابشریا مقیم پلیٹ فارم کے ذریعے باسانی کرسکتا ہے۔ 
اقامے یا خروج وعودہ کی مدت میں توسیع سے قبل مقررہ مدت کی فیس بینک کے سداد سسٹم کے ذریعے جمع کرانا ضروری ہے۔ 
فیس جمع کرانے کے بعد ابشر یا مقیم پلیٹ فارم کے ذریعے توسیع کی کمانڈ دی جائے گی۔ فیس جمع کرائے بغیرتوسیع کی کمانڈ نہیں دی جاسکتی۔
بعض افراد کی جانب سے توسیع کےلیے فیس جمع کرانے کے طریقہ کار میں غلطی کردیتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں دشواری کا سامنا کرنا پڑتاہے۔  بینک کے سداد آپشن کے ذریعے درست طورپرفیس جمع کرانا ضروری ہے۔

شیئر: