Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقامہ کی سہ ماہی تجدید کی سہولت ختم کردی گئی ہے؟

سہ ماہی تجدید کی سہولت کمرشل ویزے پرمقیم غیرملکی کارکنوں کے لیے ہے(فوٹو: سبق)
  سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن جو وزارت داخلہ کا ذیلی ادارہ ہے قوانین کے مطابق  مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کے اقامے، خروج وعودہ اور خروج نہائی کے اجرا کا ذمہ دار ہے۔
جوازات کے ٹوئٹرپرایک شخص نے دریافت کیا ’جوازات میں جمع کرائے گئے معاملے کے سٹیٹس کے حوالے سے معلومات کا کوئی ڈیجیٹل ذریعہ ہے یا براہ راست دفترسے ہی معلومات حاصل کی جاتی ہیں؟۔ 
 سائق خاص(فیملی ڈرائیور) کے ویزے پرموجود ایک شخص نے جوازات کے ٹوئٹرپراقامہ کی تجدید کےحوالے سے دریافت کیا کہ ’ اقامہ کی سہ ماہی تجدید کےلیے فیس 150 ریال جمع کرائی ہے مگرابشرپلیٹ فارم فیس قبول نہیں کررہا بلکہ ناقص فیس لکھا ہوا آرہا ہے کیا سہ ماہی تجدید کی سہولت ختم کردی گئی ہے؟‘۔ 
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ’اقامہ کی سہ ماہی تجدید کی سہولت کمرشل ویزے پرمقیم غیرملکی کارکنوں کے لیے مخصوص ہے‘۔ 
’ایسے غیرملکی جو انفرادی ویزے پرمقیم ہیں ان کااقامہ کم از کم ایک برس کےلیے ہی تجدید کیاجاتا ہے اس سے کم ان کا اقامہ تجدید نہیں ہوتا‘۔ 
واضح رہے ابشرپلیٹ فارم پراقامہ کی تجدید کی کمانڈ دینے سے قبل یہ ضروری ہے کہ بینک کے سداد سسٹم میں مکمل فیس جمع کرائی جائے۔ فیس کم ہونے کی صورت میں اگرابشرپراقامہ کی تجدید کی کمانڈ دی جائے گی تو سسٹم اسے مسترد کردیتا ہے اوراقامہ تجدید نہیں کیاجاسکتا۔ 
خیال رہے سعودی عرب میں اقاموں کی تجدید کے لیے ماضی قریب میں متعدد تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ ان تبدیلیوں میں اقامہ کی سہ ماہی تجدید کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ 
اقامہ کی تجدید کےلیے سہ ماہی سہولت صرف کمرشل ویزے پرمقیم غیرملکی کارکنوں کے لیے دی گئی ہے۔ کمرشل کارکنوں کے اقامہ تین ، چھ ، نو اور بارہ ماہ کےلیے تجدید کرائے جاسکتے ہیں۔ 
گھریلو یا انفرادی ویزے پرمقیم غیرملکیوں کے لیے کیونکہ وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود آبادی کی جانب سے ورک پرمٹ جاری نہیں کیاجاتا جس کی مد میں کوئی فیس نہیں ہوتی اس لیے انفرادی ویزے پرآنے والے غیرملکی کارکنوں کے ایک برس کےاقامے کی فیس صرف 600 ریال  ہوتی ہے۔
اس میں وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود آبادی اورسعودائزیشن کی مد میں فیس شامل نہیں ہوتی اس لیے سہ ماہی اقامہ کی سہولت انفرادی ویزوں پرمقیم غیرملکی کارکنوں کے لیے نہیں ہوتی۔ 

 مملکت سے باہرگئے ہوئے اقامہ ہولڈرز کے خروج وعودہ میں باسانی توسیع کرائی جاسکتی ہے(فوٹو: ایس پی اے)

 ایک شخص نے مرافقین ’ڈیپینڈنٹ‘ کے حوالے سے دریافت کیا ’ اہلیہ خروج وعودہ پرمملکت سے باہر ہیں ان کا ویزا ایکسپائرہوگیا جبکہ میرا اقامہ ایکسپائرہونے میں چند دن باقی ہیںا اس صورت میں اہلیہ کا خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرائی جاسکتی ہے۔ کیا وہ خرج ولم یعد کی کیٹگری میں تو شامل نہیں ہوجائیں گی‘؟۔ 
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ’ مملکت میں موجود سربراہ خانہ کا اقامہ تجدید ہونے کے ساتھ ہی اہلیہ کا اقامہ بھی تجدید ہوجائے گا‘۔ 
’اقامہ تجدید ہونے کے بعد اہلیہ کے خروج وعودہ کی مدت میں بیرون مملکت رہتے ہوئے بھی توسیع کرائی جاسکتی ہے۔ اہلیہ کے خروج وعودہ میں توسیع کرانے کے لیے مقررہ مدت کی فیس ادا کرنا ہوگی‘۔ 
واضح رہے گزشتہ برس سے مملکت سے باہرگئے ہوئے اقامہ ہولڈرز کے خروج وعودہ اوراقامہ کی مدت میں باسانی توسیع کرائی جاسکتی ہے۔ 
قانون کے مطابق خروج وعودہ پرگئے ہوئے اقامہ ہولڈرز کو ’خرج ولم یعد‘ کے زمرے میں خروج وعودہ ایکسپائرہونے کے تین ماہ بعد ہوتا ہے یا اسپانسر کی جانب سے ابشرپلیٹ فارم کے ذریعے خروج وعودہ پرجانے والے اپنے زیرکفالت افراد کا اقامہ کینسل کرادیا جائے۔ 
وہ افراد جو خرج ولم یعد کی کیٹگری میں شامل نہیں ہوتے اورانکا اقامہ بھی کینسل نہیں ہوتا اس صورت میں انہیں مملکت آنے کےلیے خروج عودہ کی مدت میں توسیع کرائی جاتی ہے جوباسانی ہوجاتی ہے۔

شیئر: