Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یمن میں سینکڑوں قیدیوں کی رہائی اور تبادلے کے معاہدے کا خیرمقدم

حوثیوں نے 15 سعودی اور تین سوڈانی کو رہا کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ فوٹو عرب نیوز
یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی ہانس گرنڈ برگ نے کہا ہے کہ گزشتہ آٹھ سال سے زیادہ عرصے سے جاری تنازع کی صورتحال کے بعد آج کا دن سینکڑوں یمنی خاندانوں کے لیے اچھا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اقوام متحدہ اور ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی نے  بتایا ہے کہ دونوں فریقوں نے ایک دوسرے کے حراستی مراکز کا دورہ کرنے، وفود کو ان دوروں کے دوران تمام قیدیوں تک مکمل رسائی دینے پر اتفاق کیا ہے۔
یمنی حکومت اور حوثیوں نے جنیوا میں 10 روزہ مذاکرات کے بعد گزشتہ روز 887 قیدیوں کو رہا کرنے پر باہمی اتفاق کیا ہے۔
اس موقع پر جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یمن میں مزید قیدیوں کے تبادلے پر بات چیت کے لیے مئی میں دوبارہ ملاقات کی جائے گی۔
یمن کےلیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی نے اس معاہدے کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ یمن میں تنازع کے حل کے معاملات صحیح سمت کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
ہانس گرنڈ برگ نے کہا ہے کہ معاہدے کی اس کامیابی میں شامل تمام افراد کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں جس کے باعث سیکڑوں یمنی خاندان اپنے پیاروں سے دوبارہ ملاقات کے منتظر ہیں۔
ہمیں یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ  فریقین میں قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ  نہ صرف ایک دوسرے سے بلکہ ان ہزاروں یمنی خاندانوں کے لی خوش خبری ہے جنہوں نے اپنے عزیزوں سے علیحدگی کے درد کے ساتھ زندگی گزاری ہے۔

یمن میں طویل عرصے سے جاری تنازع کے خاتمے کی جانب اہم پیش رفت ہے۔ فوٹو عرب نیوز

 گرانڈ برگ نے 10 مارچ کو سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کے اعلان کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ وہ محسوس کرتے ہیں کہ یہ اقدام یمن میں تنازعے کے حل کے  لیے مثبت سمت کی جانب بڑھنے کی اہم کوشش ہے۔
اقوام متحدہ کے ایلچی نے گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران  سعودی عرب اور ایران کے درمیان معاہدے کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ یمن میں طویل عرصے سے جاری تنازع کے خاتمے کی جانب یہ اہم پیش رفت قرار دیا ہے۔

یمنی حکومت کے زیرحراست 706 قیدیوں کو بدلے میں رہا کیا جائے گا۔ فوٹو عرب نیوز

اس کے ساتھ ہی انہوں نے اس تنازع میں ملوث تمام افراد پر زور دیا کہ وہ اس موقع سے فائدہ اٹھائیں اور زیادہ پرامن مستقبل کی جانب فیصلہ کن قدم اٹھائیں۔
واضح رہے کہ حوثی قیدیوں سے متعلق امور کی کمیٹی کے سربراہ عبدالقادر المرتضیٰ اور ملیشیا کے چیف مذاکرات کار محمد عبدالسلام کی جانب سے ٹوئٹر پر پوسٹ کیے گئے پیغام کے مطابق حوثیوں نے 15 سعودی اور تین سوڈانی شہریوں سمیت 181 قیدیوں کو رہا کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
یمنی حکومت کے زیر حراست 706 قیدیوں کو اس کے بدلے میں رہا کیا جائے گا اور قیدیوں کی رہائی اور تبادلے کا عمل تین ہفتوں میں مکمل ہو جائے گا۔

شیئر: