Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض میں جی سی سی وزرائے خارجہ اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ

اجلاس سلطنت عمان کے وزیر خارجہ بدرالبوسعیدی کی زیر صدارت ہوا ہے ( فوٹو: ایس پی اے)
خلیجی تعاون کونسل (جی سی سی) کے وزرائے خارجہ اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا۔ اعلامیہ 56 قراردادوں اور سفارشات پر مشتمل ہے۔
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق وزرائے خارجہ کا  155 واں اجلاس بدھ کو ریاض میں جی سی سی جنرل سیکریٹریٹ میں سلطنت عمان کے وزیر خارجہ بدرالبوسعیدی کی زیر صدارت ہوا ہے۔
اجلاس میں سعودی عرب کی نمائندہ وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کی ہے۔ 
جی سی سی نے ترکیہ اورشام میں آنے والے زلزلے سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر رنج و ملال کا اظہار کیا۔
خلیجی ممالک نے ترکیہ اور شام کے عوام کو یقین دلایا کہ’ آزمائش کی اس گھڑی میں وہ ان کےساتھ ہیں۔ جی سی سی کے عوام اور حکام انسانی بنیادوں پر دونوں ملکوں کی مدد کرتے رہے ہیں اور کرتے رہیں گے‘۔ 
خلیجی ممالک نے کئی یورپی ممالک کے دارالحکومتوں میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے زور دیا کہ ’حکومتیں اس قسم کی اشتعال انگیز سرگرمیوں کو کنٹرول کریں اور کروڑوں مسلمانوں کے جذبات سے کھیلنے والی حرکتوں کا سدباب کریں‘۔
خلیجی ممالک نے انسداد اسلام فوبیا کا عالمی دن منانے کےفیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ’اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے ہر سال پندرہ مارچ کو انسداد اسلاموفوبیا کا عالمی دن منانے کا فیصلہ قابل تعریف ہے۔ اس دن مذہبی رواداری، مکالمے اور پرامن بقائے باہم کے کلچر کو عام کیا جائے گا‘۔ 
خلیجی کونسل نے مشترکہ خلیجی کوششوں کی تازہ صورتحال اورعلاقائی و بین الاقوامی سیاسی مسائل میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کا جائزہ لیا۔ 
جی سی سی نے افغانستان میں ہر طرح کی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے افغان عوام کو یقین دلایا کہ ’دہشت گرد تنظیموں کے خلاف جنگ اور پورے ملک میں امن و استحکام کے فروغ کی کوششوں میں افغانستان کے ساتھ ہیں‘۔ 

خلیجی کونسل نے یمن کے داخلی امور میں غیرملکی مداخلت کی مذمت کی ( فوٹو: ایس پی اے)

کونسل نے متحدہ عرب امارات کے جزائر پر ایران کے قبضے کو پھر ناجائز قرار دیا اور ایران سے کہا کہ’ وہ اس مسئلے کو مذاکرات یا عالمی عدالت انصاف کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کرے‘۔
اعلامیے میں فلسطینی عوام پر اسرائیل کے جارحانہ اقدامات کی سخت مذمت اور اسرائیلی وزیر خزانہ کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ’ وہ فلسطینی عوام کو ضروری تحفظ فراہم  اور جارحیت بند کرانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے‘۔
خلیجی کونسل  نے مسجد اقصی کے تقدس کو پامال کرنے والے اسرائیلی اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’اس سے مسلمانوں کے جذبات مشتعل ہوتے ہیں۔عالمی برادری سے مطالبہ ہے کہ وہ القدس میں فلسطینیوں کے خلاف کیے جانے والے اقدامات بند کرائے‘۔
مشترکہ اعلامیہ میں بیجنگ میں طے پانے والے ایران، سعودی معاہدے کا خیر مقدم کیا۔ ایران سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ یورینیئم کی افزودگی مقررہ حد سے زیادہ نہ کرے۔
خلیجی کونسل نے یمن کے داخلی امور میں مسلسل غیرملکی مداخلت کی مذمت کی۔

اجلاس میں سعودی عرب کی نمائندہ وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کی (فوٹو: ایس پی اے)

عراق پر میزائل حملوں کی مذمت کرتے ہوئے بغداد کو یقین دلایا گیا کہ تمام خلیجی ممالک اس کے ساتھ ہیں۔
خلیجی ممالک نے عراق سے کہا کہ ’وہ کویت کی خودمختاری کی پابندی کرے اور اس حوالے سے بین الاقوامی معاہدوں اور قراردادوں کی خلاف ورزی سے باز رہے‘۔
خلیجی کونسل نے شام، لبنان، سوڈان، لیبیا سے متعلق اپنے روایتی موقف کا بھرپور طریقے سے اعادہ کیا۔
خلیجی کونسل نے روس یوکرین بحران کے حوالے سے اپنا موقف اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ’اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قانون کے اصولوں کے مطابق بحران حل کیاجائے، ریاستی خودمختاری کااحترام کیا جائے، داخلی امور میں مداخلت نہ کی جائے‘۔  
کونسل نے  یوکرین کو جی سی سی ممالک کی جانب سے پیش کی جانے والی انسانی امداد پر پسندیدگی کا اظہار کیا۔ 
خلیجی کونسل نے جی سی سی جنرل سیکریٹریٹ میں پاکستان اور انڈیا کے ساتھ ہونے والے سٹراٹیجک مکالمے کے نتائج سے متعلق رپورٹ کا جائزہ لیا۔
کونسل نے بین الاقتصادی گروپوں اور جی سی سی کے درمیان ہونے والے آزاد تجارت مذاکرات میں پیشرفت پر پسندیدگی کا اظہار کیا۔ 

شیئر: