اسرائیلی وزیر کے متنازع ریمارکس، جی سی سی وزرائے خارجہ کا امریکہ کو خط
مسئلہ فلسطین کا حل عرب امن فارمولے کی بنیاد پر ہونا چاہئے( فوٹو: ٹوئٹر جی سی سی)
خلیجی تعاون کونسل ( جی سی سی) نے اتوار کو امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن کو ایک خط لکھا ہے جس میں اسرائیلی وزیر خزانہ کے متنازع ریمارکس کی مذمت کی گئی ہے جس میں انہوں نے فلسطینوں کے وجود سے انکار کیا تھا۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق جی سی سی کے سیکریٹری جنرل جاسم محمد البدیوی نے بتایا کہ ’جی سی سی وزرائے خارجہ نے ایک مشترکہ خط ارسال کیا ہے جس میں فلسطینی کازِ کے حوالے سے خلیجی ممالک کے روایتی موقف کا اعادہ کیا گیا ہے‘۔
خط میں جی سی سی نے واشنگٹن سے مطالبہ کیا کہ’ وہ فلسطینی عوام کو ہدف بنانے والے تمام اقدامات اور بیانات کا جواب دینے کےلیے اپنی ذمہ داریاں ادا کرے‘۔
امریکہ سے اسرائیل، فلسطین تنازع کے منصفانہ، جامع اور دیرپا حل تک پہنچنے میں بھی کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
مسئلہ فلسطین کا حل بین الاقوامی قانون اورعرب امن فارمولے کی بنیاد پر ہونا چاہئے۔ تسلیم کیا جائے کہ فلسطینیوں کو 1967 کی سرحدوں کے دائرے میں خودمختار ریاست کے قیام اور مشرقی القدس کو اس کا دارالحکومت بنانے کا حق ہے۔
سبق ویب کے مطابق جی سی سی کے سیکریٹری نے کہا کہ ’ یہ پیغام مسئلہ فلسطین سے متعلق خلیجی قائدین کے روایتی موقف کا عملی مظاہرہ ہے۔خلیجی قائدین مسئلہ فلسطین کو عربوں اور مسلمانوں کا سب سے بڑا مسئلہ مانتے ہیں‘۔
’جی سی سی ممالک نے فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کے سخت بیانات اور خلاف ورزیوں کی مذمت کی ہے۔ جنین شہر اور کیمپ میں فلسطینیوں پر مجرمانہ مظالم پر برہمی کااظہار کیا ہے‘۔
انہوں نے بتایا کہ’ خط میں جی سی سی وزرائے خارجہ نے اسرائیلی وزیر خزانہ کے بیان کی مخالفت پر امریکی موقف کی تعریف کی گئی ہے۔