Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں رمضان : مقامی اسلامی روایات کی تکمیل

سعودی عرب کے اکثر علاقہ اپنے خاص رسم و رواج سے پہچانے جاتے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز
دنیا بھر کے مسلمانوں صدیوں سے رمضان کے مقدس مہینے میں اسلامی تہذیب سے جڑی مشترکہ روایات اور سنت کے مطابق کھجور، پانی یا لسی سے روزہ افطار کرتے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق رمضان کے موقع پر کچھ مقامی روایات جو کسی خاص قوم یا علاقے سے منسوب ہیں اپنے معمولات، تہوار یا تقریبات میں اپنی الگ ہی شناخت رکھتی ہیں۔

مختلف کمیونٹیز غیر معمولی پکوانوں کی ریسپی شیئر کرتی ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

سعودی عرب کے ہر علاقے میں تمام شہر، قصبے اور زیادہ تر دیہی علاقے اپنی منفرد اور انتہائی پرخلوص مقامی عادات و اطوار اور خاص رسم و رواج کے حوالے سے پہچانے جاتے ہیں۔
رمضان کے مہینے میں بڑے شہروں میں اکثر گاڑیوں کے علاوہ  پیدل چلنے والوں سے  بھی بھری نظر آتی ہیں جہاں خریدار مختلف سٹالز سے افطار کے آخری لمحات کی خریداری کے لیے دوڑ لگاتے نظر آتے ہیں۔
اسلامی یکجہتی رمضان المبارک کا  اہم موضوع ہے جس میں خاندان، دوست اور اکثر کمیونٹی کے افراد  جھلملاتی روشنیوں اور خوبصورت لالٹینوں سے سجے گھروں میں ہر روز غروب آفتاب کے  وقت افطار کی دعوت کے ساتھ لمبی میزوں پر جمع ہوتے ہیں۔
افطار کی دعوت میں جو پکوان پیش کیے جاتے ہیں وہ اکثر خاص وقت کے لیے تیار کئے جاتے ہیں اور جن میں مخصوص مقامی ثقافت کی جھلک نظر آ رہی ہوتی ہے۔

افطار کے پکوان میں اکثر مقامی ثقافت کی جھلک نظر آتی ہے۔ فوٹو عرب نیوز

سعودی عرب کے مشرقی ریجن میں کمیونٹی کے بہت سے افراد رمضان سے پہلے ملاقاتوں میں غیر معمولی پکوانوں کی ریسپی شیئر کرتے ہیں۔
رمضان کے حوالے سے علاقائی معروف پکوانوں میں بیلے (میٹھی سویاں اور انڈے)، عصیدہ (گندم کے آٹے کو ابلتے ہوئے پانی میں ملا کر بنائی گئی ڈش بعض اوقات مکھن یا شہد کے ساتھ)، سموسے اور ساگو دانے کی کھیر شامل ہیں۔
مشرقی علاقے اور خلیج کے دیگر حصوں میں مقدس مہینے کے وسط کے آس پاس بچے روایتی لباس پہن کر’جرجین‘ یا دستک دینے کی روایت کو زندہ کرتے ہیں جس میں محلے کے دیگر گھروں میں جاتے ہیں جہاں انہیں خشک میوے اور مٹھائی دی جاتی ہے۔

خاص قسم کا مشروب رمضان میں پیاس بجھانے کے لیے تیار کیا جاتا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

سعودی عرب کے مغربی ریجن میں پکوان کے تبادلے کی روایت آج بھی زندہ ہےجہاں پر خاص رواج ’الطومہ‘ قائم ہے جس میں گھر میں آئی پلیٹ کبھی خالی نہیں لوٹائی جاتی۔
سعودی شوربہ اور سموسوں سے لے کر روایتی میٹھے پکوان جیسے قطائف، بسبوسہ اور ساگو کی کھیر کے علاوہ دیگر کئی پکوانوں کا  تبادلہ کیا جاتا ہے۔
بہت سے خاندان  ایک خاص قسم کا شربت سوبیا بھی بانٹتے ہیں جو کہ خاص طور پر رمضان میں پیاس بجھانے کے لیے تیار کیا جاتا ہے، یہ مشروب جو یا روٹی سے بنتا ہے جس میں دار چینی، الائچی، چینی اور کشمش  کے علاوہ دیگر مصالحوں کے ساتھ رات بھر بھگو کر  مخصوص  رنگ دیا جاتا ہے۔
 

شیئر: