Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تبوک میں پتھروں سے تعمیر ہونے والی ’ضبا جامع مسجد‘ کی توسیع

مسجد کی توسیع کے بعد 779 افراد نماز ادا کرسکیں گے۔ (فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب میں تاریخی مساجد کی تجدید، تعمیر نو، اصلاح و مرمت اور تزئین سے متعلق امیر محمد بن سلمان منصوبے کے دوسرے مرحلے میں ضبا جامع مسجد میں توسیع کی جائے گی۔ 
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق ضبا شہر تبوک ریجن میں واقع ہے۔ یہ مملکت کی معروف بندرگاہوں میں سے ایک ہے۔  
ضبا جامع مسجد یہاں کی معروف بندرگاہ پر آنے والے ملاحوں کے ملنے کا مرکز ہوا کرتی تھی۔ سب سے پہلے اسے قبیلہ العرینی کی ایک شخصیت نے پتھروں سے تعمیر کرایا تھا۔
مسجد کی دوبارہ تعمیر 1373ھ مطابق 1953 میں عبداللہ بن سلیم نے کرائی تھی جو السنوسی کے لقب سے مشہور تھے۔
اس کی تیسری بار تعمیر بانی مملکت شاہ عبدالعزیز نے کرائی تھی جبکہ چوتھی اور اب تک کی آخری بار اس کی تعمیر شاہ فہد بن عبدالعزیز کے حصے میں آئی تھی۔
یہ مسجد اپنے قیام سے اب تک نمازیوں سے آباد ہے۔ 
ضبا جامع مسجد کا رقبہ توسیع کے بعد 947.88 مربع میٹر سے بڑھ کر 972.23 مربع میٹر ہوجائے گا۔ اس میں ان دنوں 750 نمازیوں کی گنجائش ہے۔ توسیع کے بعد 779 افراد نماز ادا کرسکیں گے۔ جدید ترین ٹیکنالوجی کی مدد سے اس پر کام ہو گا۔ اسے اس کی اصل تاریخی شکل و صورت میں  تعمیر کیا جائے گا۔ 
امیر محمد بن سلمان منصوبے کے تحت ضبا جامع مسجد کی توسیع اور تجدید کا مقصد مملکت کے اسلامی تمدن کے استحکام اور تاریخی و سماجی مقامات کا احیا ہے۔ 
امیر محمد بن سلمان منصوبے کے تحت جامع مسجد کی تعمیر نو بحراحمر کے طرز تعمیر کے مطابق ہو گی۔ اسے پتھر اور مٹی کے گارے سے بنایا جائے گا۔ علاوہ ازیں اس میں بھوسہ بھی استعمال ہو گا۔ روشندانوں میں لکڑیاں استعمال کی جائیں گی۔ جدید و قدیم طرز تعمیر کے بنیادی اصولوں میں توازن کا اہتمام کیا جائے گا۔ 
امیر محمد بن سلمان منصوبے کے دوسرے مرحلے میں مملکت کے  13 علاقوں کی 30 تاریخی مساجد شامل کی جا رہی ہیں۔ ان میں سے ایک کا تعلق تبوک سے ہے۔ ضبا جامع مسجد اسی سلسلے کا حصہ ہے۔

 

واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: