Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران نے پانچ ماہ بعد انسانی حقوق کے وکیل مصطفیٰ نیلی کو رہا کر دیا

وکیل مصطفیٰ نیلی کو ملک گیر مظاہروں کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی
ایران نے انسانی حقوق کے نامور وکیل مصطفیٰ نیلی کو پانچ ماہ قید میں رکھنے کے بعد رہا کر دیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مصطفیٰ نیلی کی وکیل نے بتایا کہ منگل کو انہیں رہا کیا گیا تھا۔
وکیل زہرہ نے ٹوئٹر پر پیغام میں کہا ’میرے مؤکل جنہیں چار سال کی سزائے قید سنائی گئی تھی انہیں رجائی شہر نامی جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔‘
گزشتہ سال کرد ایرانی خاتون مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد ہونے والے ملک گیر مظاہروں کے دوران مصطفیٰ نیلی کو حراست میں لیا گیا تھا۔
نامور وکیل مصطفیٰ نیلی انسانی حقوق کے متعدد کیسز میں پیش ہو چکے ہیں۔
مصطفیٰ نیلی کی بہن کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال 8 نومبر کو ان کے بھائی کو تہران ایئر پورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا۔
ایران میں انسانی حقوق کے کارکنوں کے مطابق مظاہروں کے آغاز سے اب تک 500 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 19 ہزار سے زائد کو افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
فروری میں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے حکم نامہ جاری کیا تھا جس میں حکومت مخالف مظاہروں کے دوران حراست میں لیے گئے ہزاروں افراد کے لیے عام معافی یا قید کی سزاؤں میں کمی کا اعلان کیا گیا تھا۔
ایران نے رواں برس 14 جنوری کو برطانیہ اور ایران کی دوہری شہریت رکھنے والے 61 سالہ سابق نائب ایرانی وزیر دفاع علیرضا اکبری کو جاسوسی کے الزام میں پھانسی دی تھی۔
علیرضا اکبری کو پھانسی دیے جانے کے بعد برطانیہ نے ایران کے سفارت کاروں کو طلب کر کے اپنے سفیر کو وطن واپس بلانے کا اعلان کیا تھا۔

شیئر: