مصر میں شہری نے ڈرائی فروٹ نہ خریدنے پر بیوی کو قتل کر دیا
مقتولہ کے والدین نے بتایا کہ دونوں میں شادی کے بعد سے جھگڑا ہوتا رہتا تھا(فوٹو، ٹوئٹر)
مصری شہری نے رمضان کے پسندیدہ پکوان میں شامل کیے جانے والے خشک میوہ جات نہ خریدنے پر اپنی 20 سالہ بیوی کو قتل کر دیا۔
الامارات الیوم نے اس کی تفصیلات دیتے ہوئے بتایا کہ فاطمہ سعید نے جو نرس تھی اپنے خاوند محمد الخولی سے جو میل نرس کے طور پر کام کرتا ہے رمضان شاپنگ کے لیے پیسے طلب کیے۔ واپس آئی تو اس کا اس بات پر جھگڑا ہوگیا کہ تم میوہ جات کیوں نہیں لائیں؟
میاں بیوی الجیزہ کے علاقے میں سکونت پذیر تھے۔ دونوں کی شادی کو ابھی چھ ماہ بھی نہیں گزرے تھے۔
پولیس نے بیوی کے قتل کے الزام میں اس کے خاوند کو گرفتار کرکے پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کر دیا۔
سوشل میڈیا پر مصری خاوند کا بیان پیش کیا جا رہا ہے جس میں اس نے کہا ہے کہ لڑائی کی شروعات بیوی نے ہی کی تھی اس کا دعوی ہے کہ وہی باورچی خانے سے چھری لے کر آ گئی تھی اور حملے کے لیے چھری لہرا رہی تھی۔
میں نے اس سے چھری چھیننے کی کوشش کی جس پر وہ زخمی ہو گئی فوری طور پر اسے زخمی حالت میں ہسپتال لے گیا مگر وہ زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسی۔
سوشل میڈیا پر اس حوالے سے ایک اور کہانی بھی چل رہی ہے جس میں بتایا جا رہا ہے کہ شوہر نے بیوی پر چھری سے جان لیوا حملہ کیا تھا۔
دوسری جانب پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مقتولہ کے والدین کے مطابق شادی کے بعد ہی سے دونوں میں جھگڑا چل رہا تھا۔ شوہر اپنے بخل کی وجہ سے اخراجات کو حد سے زیادہ کنٹرول کرنے کی کوشش کرتا تھا بیوی پر دباؤ ڈالتا تھا کہ اضافی اخراجات اپنے گھر والوں سے لے کر آئے۔ وقتا فوقتا اسے زدوکوب بھی کرتا رہتا تھا۔