Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریپ کا الزام، اپیل کورٹ کا ٹرمپ کو ریلیف دینے سے انکار

مصنفہ جین کیرل نے 2019 میں ڈونلڈ ٹرمپ پر ریپ کا الزام لگایا تھا۔ فوٹو: اے پی
امریکہ کی اپیل کورٹ نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ریپ کے الزام کے مقدمے میں کسی قسم کا ریلیف دینے سے انکار کرتے ہوئے کیس واپس نیویارک کی عدالت کو بھیج دیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق واشنگٹن ڈی سی کی اپیل کورٹ نے مصنفہ جین کیرل کی جانب سے دائر دو مقدمات میں ڈونلڈ ٹرمپ کو ریلیف دینے سے انکار کیا کہ سابق صدر کو استثنیٰ دینے کے لیے شواہد ناکافی ہیں۔
مصنفہ جین کیرل نے سال 2019 میں الزام عائد کیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے تقریباً تیس سال قبل ان کا ریپ کیا تھا، تاہم سابق صدر نے یہ کہتے ہوئے ان الزامات کو مسترد کر دیا کہ وہ ان کی ’ٹائپ‘ نہیں ہیں۔
جین کیرل نے اپنی کتاب میں ریپ کا تمام واقعہ تفصیل سے بیان کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مین ہٹن کے ایک سٹور میں ان کی ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات ہوئی جب سابق صدر نے کسی خاتون کے لیے تحفہ خریدنے میں مدد مانگی، بعد ازاں ڈریسنگ روم میں ان پر جنسی حملہ کیا۔
واشنگٹن کی اپیل کورٹ نے کیس مین ہٹن کی سرکٹ کورٹ آف اپیل کو واپس بھیج دیا ہے جس نے گزشتہ ستمبر میں واشنگٹن کی عدالت سے رہنمائی مانگی تھی۔
اس کیس میں ٹرائل کے آغاز پر جین کیرل ممکنہ طور پر دو خواتین کو گواہوں کے طور پر پیش کریں گی جنہوں نے ٹرمپ کی جانب سے جنسی حملے کا دعویٰ کیا تھا۔
علاوہ ازیں جمعرات کو ڈونلڈ ٹرمپ دھوکہ دہی کے مقدمے میں اپنے دفاع میں شواہد سمیت نیو یارک کی اٹارنی جنرل لیٹیا جیمز کے سامنے پیش ہوئے۔

 ٹرمپ پر کاروباری دستاویزات میں جعل سازی پر 34 الزامات عائد ہوئے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

سات گھنٹے جاری رہنے والی عدالتی کارروائی کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے کاروبار میں جعل سازی سے متعلق جوابات دیے۔
اٹارنی جنرل لیٹیا جیمز نے گزشتہ سال ستمبر میں نیویارک کی عدالت میں ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے تین بچوں کے خلاف دھوکہ دہی کا مقدمہ دائر کیا تھا۔
لیٹیا جیمز نے ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے بچوں پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے قرض لینے اور ٹیکس میں فائدہ حاصل کرنے کے لیے ریئل سٹیٹ پراپرٹی کی قدر میں غلط بیانی کی۔
ان الزامات کے ردعمل میں ڈونلڈ ٹرمپ نے لیٹیا جیمز پر بھی مقدمہ دائر کیا تھا۔
مارچ میں ڈونلڈ ٹرمپ نے عدالت سے کیس کی ڈیڈلائن چھ مہینے بڑھانے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ انہیں لاکھوں صفحات پر مشتمل دستاویزات کا جائزہ لینے کا موقع مل جائے گا۔
سابق صدر پر کاروباری لین دین کے ریکارڈ میں جعل سازی پر 34 الزامات عائد کیے جا چکے ہیں۔

شیئر: