Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 سعودی شیف اور فوڈ بلاگرز کی رمضان میں سوشل میڈیا پر مصروفیات

مزے مزے کی ریسپیز دیکھنے والوں سے شیئر کر کے لطف اندوز ہوتی ہوں۔ فوٹو عرب نیوز
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر دنیا بھر سے شیف اور فوڈ بلاگر لاکھوں لوگوں کے لیے کھانا پکانے کی نت نئی ترکیبیں  پیش کر رہے ہیں ان میں سعودی بھی شامل ہیں جو افطار اور سحری کی خاص ریسپیز دے رہے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی شیف اور فوڈ بلاگرز رمضان المبارک کے مہینے میں اپنے دیکھنے اور چاہنے والوں میں اضافے کے سبب کھانا پکانے کی جدید اور آسان  ترکیبوں کا انتخاب کر رہے ہیں۔

علاء الخیتلان کے انسٹاگرام پر ایک لاکھ سے زیادہ سبسکرائبرز ہیں اور اسی طرح یوٹیوب چینل پر ان کی سعودی کھانوں کی ترکیبیں دیکھنے کے لیے چھ لاکھ سے زیادہ فالورز ہیں جنہیں وہ طرح طرح کی ریسپی سکھاتی ہیں۔
انہوں نے بتایا ہے کہ میں مزے مزے کے کھانوں کی ترکیبیں اپنے دیکھنے والوں کے ساتھ شیئر کر کے لطف اندوز ہوتی ہوں۔
سعودی شیف کا کہنا ہے کہ اگر آپ ایک اچھی شیف بننا چاہتی ہیں تو کسی بھی ریسپی پر بار بار محنت کریں جب تک کہ آپ اسے اچھی طرح سیکھ نہ جائیں اور یہ جلد یا بدیر آپ ضرور سیکھ جاتے ہیں۔
جدہ میں رہنے والے سعودی شیف یحییٰ الجابر نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ  پر 27 ہزار سے زیادہ فالوورز کو اکھٹا کر لیا ہے۔

سعودی شیف کا کہنا ہے کہ مجھے یقین ہے کہ کھانا پکانے کا شعبہ ایک خوبصورت اور تخلیقی دنیا ہے جس میں شامل ہو کر آپ ہر طرح سے اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا مظاہرہ کر سکتے ہیں۔  
انہوں نے بتایا کہ کھانا پکانے کی ترکیب دیکھتے ہوئے آپ کے ذہن میں کوئی نیا آئیڈیا آ سکتا ہے جو آپ کی کارکردگی اور معیار کو انتہائی موثر اور متاثر کن بنا سکتا ہے۔
یحییٰ الجابر نے بتایا ہے کہ میں خود بھی ٹیلی ویژن پر کھانا پکانے کے پروگرام دیکھ کر اور انہیں آزما کر اس مقام تک پہنچا ہوں۔
یحییٰ نے بتایا کہ شروع میں میری ریسپز کے نتائج اچھے نہیں تھے لیکن میں غلطیوں سے سیکھ کر راستے تلاش کرتا ہوں۔ رمضان کے دوران انہوں نے ایسی ترکیبیں شیئر کی ہیں جو جلدی سے  بنانا بھی آسان ہیں۔

سعودی شیف آفنان الغامدی کے انسٹاگرام پر2.9 ملین فالوورز ہیں۔ان کی ایک فالوور سارہ علی نے بتایا ہے کہ شیف آفنان کے پاس کھانا پکانے کی آسان اور اپنی تخلیق کردہ صلاحیتیں موجود ہیں۔ان کی بہت سی ریسپی بہت سادہ لیکن منفرد ہیں۔
ساہ علی نے بتایا کہ میں رمضان کے مہینے میں مسلسل ان کی ویڈیوز دیکھتی ہوں اور اس میں سے کچھ نئے آئیڈیاز تلاش کرتی ہوں۔
جدہ سے تعلق رکھنے والی فاطمہ احمد نے  بتایا ہے کہ  زیادہ تر فوڈ بلاگرز  اپنی تیار کردہ ڈشز میں استعمال ہونے والے اجزاء کے بارے میں بھی رہنمائی کرتے ہیں جس سے ہمیں اپنے پکوان کے  لیے ان کی ترکیبیوں کو اپنانا یا اس سے فائدہ حاصل کرنا آسان ہو جاتا ہے۔
ایک اور فوڈ بلاگر احمد سعید نے بتایا ہے کہ میں دنیا بھر کے دیگر فوڈ بلاگرز اور باورچیوں سے بہت کچھ سیکھتا ہوں۔
احمد سعید کا کہنا ہے کہ موجودہ دور میں سوشل میڈیا نے فوری کھانا پکانے کی ترکیبوں کو انتہائی  آسان بنا دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میں اپنی ریسپی  فالوورز کے سامنے پیش کرنے سے قبل کئی بار اس کی پریکٹس کرتا ہے۔

سعودی شیف حیفہ الشمری جو الخفجی میں مقیم ہیں اور انسٹاگرام پر ان کے 5500 سے زائد فالوورز ہیں وہ سوشل میڈیا کے ذریعے گھر سے کیٹرنگ کا  بزنس کر رہی ہیں۔
حیفہ کا کہنا ہے کہ  شروع شروع میں کھانا پکانے کی ویڈیوز دیکھتی تھی پھر میں نے یہ ڈشز خود بنانے کا فیصلہ کیا جس سے ایک اچھے بزنس کا آغاز ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ سوشل میڈیا میرے کچن کے کاروبار کو فروغ دینے کے لیے انتہائی مفید ذریعہ ہے کیونکہ مجھ سے کھانا منگوانے والے اپنے کھانے کی تیاری دیکھ سکتے ہیں۔ ان کا مقبول ترین پکوان مشروم اور چکن کے ساتھ پاستا ہے۔
سعودی شیف ھتون الطوخی کے پاس اطالوی کھانے پکانے  کا 15 سالہ تجربہ ہے۔ اطالوی خاندان میں شادی کرنے کے بعد انہوں نے اپنی ساس سے اطالوی کھانا پکانے کا بہترین طریقہ سیکھے ہیں۔

ھتون الطوخی جدہ میں اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ سے اطالوی کھانے پکانے کے طریقے سکھانے کے لیے ایک ورکشاپ  کا انتظام کیا ہے۔
الطوخی نے  بتایا کہ میں مستند اطالوی کھانوں میں اپنی مہارت کے ساتھ  ہمیشہ کچھ منفرد پیش کرنے کی کوشش کرتی ہوں۔
انسٹاگرام پلیٹ فارم پر ھتون الطوخی کے 28,000 سے زیادہ فالوورز ہیں اور انہیں مصروف رکھنے کے لیے وہ رمضان ریسپیز کی ویڈیوز میں ایسی ترکیبیں بتاتی ہیں جو بنانا قدرے آسان ہیں۔
سوشل میڈیا یا ریستوراں میں شیف ہونے کے فرق کے بارے میں وہ کہتی ہیں کہ سوشل میڈیا پر جو ریسپی تیار کرنی ہے اسے خود منتخب کیا جاتا ہے جس میں دلچسپی کا عنصر زیادہ ہوتا ہے۔

شیئر: