Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایشیا کپ کی سری لنکا منتقلی کا معاملہ: ’پاکستان کا بائیکاٹ پر غور‘

پی سی بی نے کہا ہے کہ ’اگر ایشیا کپ کو پاکستان سے منتقل کرنا ہے تو پھر یہ ایونٹ یو اے ای میں منعقد کیا جائے‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے رواں برس ہونے والے ایشیا کپ کی پاکستان سے سری لنکا منتقلی کی تجویز کی مخالفت کر دی ہے۔
پریس ٹرسٹ آف انڈیا (پی ٹی آئی) کے مطابق پی سی بی اس بات پر سنجیدگی سے غور کر رہا ہے کہ اگر ایشیئن کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے اجلاس میں اس کی تجاویز کو تسلیم نہ کیا گیا تو وہ ایشیا کپ کا بائیکاٹ کر سکتا ہے۔
پی سی بی کی عبوری انتظامی کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی نے منگل کو دبئی میں اے سی سی کے حکام سے ملاقات کی اور ایشیا کپ کو متحدہ عرب امارات کے بجائے سری لنکا منتقل کرنے کی مخالفت کی ہے۔
’نجم سیٹھی نے اے سی سی پر زور دیا ہے کہ ایشیا کپ کے لیے پاکستان کی جانب سے نظرثانی شدہ ہائبرڈ ماڈل کی تجویز کو تسلیم کیا جائے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’اگر کونسل کے تمام مرکزی ممبرز ایونٹ کو کہیں اور منتقل کرنے پر متفق ہوں تو اسے 2018 اور 2022 کی طرح یو اے ای میں ہی منعقد کیا جائے۔‘
نجم سیٹھی نے انڈین کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے ان تحفظات کو فضول قرار دیا ہے کہ ستمبر کے دوران یو اے ای کا موسم کرکٹ کھیلنے کے لیے بہت گرم ہوگا۔
پی سی بی کے ذرائع کے مطابق نجم سیٹھی نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ ’بی سی سی آئی نے 2020 میں ستمبر سے نومبر کے دوران آئی پی ایل ایونٹ یو اے ای میں ہی منعقد کیا تھا۔‘
ذرائع کا کہنا ہے کہ ’میں آپ کو یہ بتا سکتا ہوں کہ نجم سیٹھی نے اے سی سی کو ایشیا کپ کے لیے ایک نئے ہائبرڈ ماڈل کی تجویز دی ہے اور اسے اب یہ تجویز رد نہیں کرنی چاہیے۔

نجم سیٹھی نے پی سی بی حکام کو ہدایت کی کہ ’اگر ایشیا کپ پاکستان میں نہیں ہوتا تو سہ ملکی یا چار ملکی ٹورنامنٹ کرایا جائے‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

ذرائع نے مزید بتایا کہ ’پی سی بی کو اس بات پر حیرت ہوئی ہے کہ سری لنکن کرکٹ بورڈ نے بی سی سی آئی کی پس پردہ حمایت کی بدولت ایشیئن کرکٹ کونسل کو آگاہ کیا ہے کہ وہ ایشیا کپ کی میزبانی کا خواہش مند ہے۔‘
’پی سی بی کے لیے یہ حیران کن تھا کیونکہ فروری میں اے سی سی کے آخری اجلاس میں پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان نے سری لنکا کی تجویز کی مخالفت کی تھی اور اس بات پر اتفاق ہوا تھا کہ ایونٹ کا میزبان پاکستان ہی رہے گا۔‘
 دبئی روانہ ہونے سے قبل نجم سیٹھی نے حکام کو بتایا تھا کہ ’اگر ایشیا کپ پاکستان میں منعقد نہیں ہوتا تو وہ ملک میں سہ ملکی یا چار ملکی ٹورنامنٹ کرانے کی منصوبہ بندی کریں۔‘

شیئر: