Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جلے ہوئے درخت اور املاک کی توڑ پھوڑ: لاہور کے مناظر

لاہور کے مختلف علاقوں میں جاری تحریک انصاف کے کارکنوں کا احتجاج بدھ کی صبح تک ختم ہو گیا اور مظاہرین اپنے اپنے گھروں کو واپس جا چکے ہیں۔
اردو نیوز کے نامہ نگار رائے شاہنواز کے مطابق مشتعل ہجوم کی طرف سے سرکاری اور نجی املاک میں کی گئی توڑ پھوڑ اور آگ لگانے کے واقعات کے بعد نقصانات کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔

تحریک انصاف کے کارکنوں نے صوبائی دارالحکومت لاہور میں 14 سے زائد مقامات پر احتجاج کیا جو کئی گھنٹے جاری رہا۔ سب سے پہلےکارکن عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک اور لبرٹی چوک میں اکھٹے ہوئے اس کے بعد مظاہرین کی ٹولیوں نے کنٹونمنٹ کے علاقے کا رخ کیا۔

کینٹ کے علاقے میں کئی سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔ اس وقت کینٹ کے تمام داخلی راستوں سے سیکیورٹی چیک پوسٹ ختم کر دی گئی ہیں۔
سڑکوں پر ٹوٹے گملوں اور یادگاروں کو پہنچائے گئے نقصانات کے بعد اب ان جگہوں کی صفائی کی جا رہی ہے۔

مظاہرین نے مسلم لیگ ن کے دفتر پر بھی حملہ کیا، جینریٹر کو آگ لگائی اور داخلی دروازے کو نقصان پہنچایا۔
اس کے علاوہ سیف سٹی کے کیمروں کو بھی کئی مقامات پر نشانہ بنایا گیا۔ لاہور ماڈل ٹاؤن میں واقع وزیر اعظم ہاؤس میں بھی گھسنے کی کوشش کی تاہم ان کی یہ کوشش کامیاب نہیں ہوئی۔ وزیراعظم کیمپ آفس کے باہر لگی تنصیبات کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔

اس وقت لاہور میں انٹرنیٹ سروسز کام نہیں کر رہیں تاہم سڑکوں پر آمدورفت معمول کے مطابق ہے۔ تعلیمی اداروں کو حکومت نے آج چھٹی کا اعلان کر رکھا ہے جبکہ جماعت نہم کے ہونے والا آج کا پرچہ بھی منسوخ کر دیا گیا ہے۔

شیئر: