Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی آئی کا اہم اجلاس طلب، ’بھرپور مزاحمت کی حکمت عملی طے کی جائے گی‘

پی ٹی آئی نے بیان میں کہا ہے کہ ’ملک بھر میں تحریک انصاف کے قائدین، کارکنان اور شہریوں کے خلاف بدترین غیرقانونی کریک ڈاؤن کا تجزیہ کیا جائے گا۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
موجودہ سیاسی صورتحال کے پیش نظر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اپنے قائدین کا اہم اجلاس طلب کر لیا ہے۔ عمران خان اجلاس کی صدارت کریں گے۔
اتوار کو پی ٹی آئی کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق ’اجلاس میں حکومت کی جانب سے آئین سے انحراف اور سپریم کورٹ کے حکم نامے کو پیروں تلے روندنے کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔‘
’ملک بھر میں تحریک انصاف کے قائدین، کارکنان اور شہریوں کے خلاف بدترین غیرقانونی کریک ڈاؤن کا تجزیہ کیا جائے گا۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’اجلاس میں پاکستان میں آئینی و سیاسی حقوق کو بےجا ریاستی قوت سے کچلنے کی کوششوں کی بھرپور مزاحمت کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔‘
اس کے علاوہ آئین کے تحفظ اور عدلیہ سے یکجہتی کی ملک گیر تحریک کے خدوخال نمایاں کیے جائیں گے۔
دوسری جانب پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاری کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’سینیٹر سیف اللہ خان نیازی کو اسلام آباد پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کیا جا رہا ہے۔‘
قبل ازیں پاکستان کے مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق لاہور سے پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما میاں محمود الرشید گرفتار کیا گیا۔
لاہور پولیس نے میاں محمود الرشید کو اتوار کی صبح  ڈیفنس کے علاقے سے گرفتار کیا۔

ڈاکٹر یاسمین راشد کو لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے رہا کرنے کے حکم کے چند گھنٹے بعد ہی دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔ (فائل فوٹو: ٹوئٹر)

مقامی میڈیا نے لاہور پولیس کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ’میاں محمود الرشید کے خلاف نو مئی کے واقعات میں ایک شخص کی ہلاکت کا مقدمہ درج ہے۔‘
اس سے قبل پی ٹی آئی کی مرکزی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کو لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے ایم پی او کے تحت حراست میں لی گئی پارٹی کی 17 دیگر خواتین کارکنوں کے ساتھ رہائی کے حکم کے چند گھنٹے بعد ہی دوبارہ گرفتار کر لیا گیا تھا۔
ان کی دوبارہ گرفتاری رات گئے عمل میں آئی تاہم ان کی طبی حالت کے پیش نظر پولیس نے انہیں سروسز ہسپتال میں رکھنے کا فیصلہ کیا۔
مقامی میڈیا کے مطابق لاہور پولیس جب ڈاکٹر یاسمین راشد کو لینے ہسپتال پہنچی تو ڈاکٹروں نے ان کی حالت کے پیش نظر انہیں ڈسچارج کرنے سے انکار کر دیا۔

شیئر: