Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لوگوں کو کہا جا رہا ہے تحریک انصاف چھوڑ دیں لیکن یہ پارٹی ختم نہیں ہو گی: عمران خان

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ’یہ لوگوں کو کہہ رہے ہیں کہ تحریک انصاف چھوڑ دیں۔ اگر کوئی یہ سمجھ رہا ہے کہ پارٹی ختم ہو جائے گی تو ایسا نہیں ہوگا کیونکہ یہ ایک مقبول پارٹی ہے، پارٹی ختم نہیں ہو گی۔‘
بدھ کو ویڈیو خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ’مجھے خوف ہے کہ پاکستان اس راستے پر نکل گیا ہے جو تباہی کا راستہ ہے۔ اگر عقل کو استعمال نہ کیا گیا تو ہم شاید وہاں پہنچ جائیں جہاں ہم اپنے ملک کے ٹکڑے واپس جمع نہیں کر سکیں گے۔‘
’یہ پورا زور لگا رہے ہیں کہ کسی نہ کسی طرح عمران خان کا راستہ روکا جائے۔ اس کو نہیں آنے دینا چاہیے۔ الیکشن نہ ہوں چاہے آئین ٹوٹ جائے یا سپریم کورٹ کی بے عزتی کی جائے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’سروے کے مطابق پاکستان میں پی ٹی آئی کی مقبولیت 70 فیصد ہے۔ پی ڈی ایم کو پتا ہے کہ اگر الیکشن ہو گا تو عمران خان آجائے گا اور ان کو ڈر ہے انہوں نے چوری کا پیسہ جو باہر رکھا ہوا ہے وہ محفوظ نہیں رہے گا۔‘
’اس وجہ سے ملک تباہی کی طرف جا رہا ہے۔ یہ ملک کی سب سے بڑی جماعت اور فوج کو آمنے سامنے کر رہے ہیں۔ یہ فوج کو کہتے ہیں کہ وہ آپ کو ہٹا دیں گے۔ یہ اس میں کامیاب ہو رہے ہیں۔ میں بار بار کہہ چکا ہوں کہ میں ایسا نہیں کروں گا۔ اگر مداخلت کرنا ہوتی تو پرانے آرمی چیف کو ہٹا دیتا۔‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ ’میں نے پوری دنیا میں فوج کا دفاع کیا۔ میں کہتا تھا کہ اگر فوج کمزور ہوئی تو وہی حالات ہوں گے جو دیگر مسلمان ممالک کے ہیں۔‘
’میں فوج کی اصلاح کرنے کے لیے تنقید کرتا ہوں۔ پی ڈی ایم کوشش کر رہی ہے کہ کسی طرح پی ٹی آئی اور فوج کا آمنا سامنا ہو جائے۔ ان کو اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ یہ لوگ کامیابی سے یہ کام کر رہے ہیں جو میری آنکھوں کے سامنے مشرقی پاکستان میں ہوا تھا۔‘
’یہ پی ڈی ایم جان بوجھ کر لڑا رہی ہے، کہہ رہی ہے کہ آرمی ایکٹ کے تحت کیس کر دو۔ نہ کوئی تحقیق ہوئی اور کہہ دیا کہ پی ٹی آئی دہشت گرد جماعت ہے۔ سات ہزار کارکنوں کو پکڑ لیا گیا، عورتوں کو پکڑ لیا ہے۔ یہ کہاں ہوتا ہے؟‘
انہوں نے کہا کہ ’یہ اپنے ملک میں نفرت پھیلا رہے ہیں۔ ملک کی تباہی کا ڈراؤنا خواب دیکھ رہا ہوں۔ مجھے یہ بتائیں تحریک انصاف 27 سال سے ہے کیا عمران خان نے کبھی کہا کہ قانون سے باہر چلیں۔ کبھی جلاؤ گھیراؤ کا کہا؟‘

عمران خان نے الزام لگایا کہ مظاہروں کے دوران پی ٹی آئی کے بے شمار کارکنوں کو زخمی کیا گیا (فائل فوٹو: اے ایف پی)

’جس طرح مجھے گرفتار کیا گیا اس کا ردعمل آنا تھا۔ یہ سازش ہو رہی ہے انہوں نے یہ سب منصوبہ بندی سے کیا ہے۔ ہم عدالت میں جا رہے ہیں کہ جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے اور تحقیقات کی جائیں۔ اگر درست تحقیقات ہو جائیں تو پتا چل جائے گا کہ اس سازش کے پیچھے کون تھا۔ یہ پہلے سے منصوبہ بندی کے تحت کیا جا رہا ہے۔ جو یہ کر رہے ہیں کیا ان کو معلوم ہے کہ پاکستان کدھر جا رہا ہے۔‘
انہوں نے الزام لگایا کہ مظاہروں کے دوران پی ٹی آئی کے بے شمار کارکنوں کو زخمی کیا گیا اور سات ہزار سے زائد کو گرفتار کر لیا گیا۔
’کہا گیا ہے کہ 40 دہشت گرد میرے گھر میں ہیں اور کارروائی کی جائے گی۔ اگر یہ دہشت گرد یہاں موجود ہیں تو میری زندگی کو بھی خطرہ ہے۔ سرچ وارنٹ کے کر آئیں ہم دکھا دیتے ہیں، لیکن اسے ایک بہانہ نہ بنائیں جس طرح ہماری جماعت کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جا رہا ہے۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’اس وقت اس کو آگے نہ بڑھائیں۔ صرف پی ڈی ایم کو فائدہ پہنچانے کے لیے سب سے بڑی جماعت کو ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ مسئلہ ختم کریں اور مسئلہ ایک ہے کہ الیکشن کروائیں تب تک سیاسی استحکام نہیں آئے گا۔‘
’جو انتخابات کروا سکتے ہیں ان سے اپیل ہے کہ الیکشن کروائیں اور ملک کو بچائیں۔‘

شیئر: