Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’فائربندی کی پاسداری کریں‘، امریکہ اور سعودی عرب کا سوڈانی جرنیلوں پر زور

سوڈان میں لڑائی کے دوران اب تک 863 عام شہری ہلاک ہو چکے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
سعودی عرب اور امریکہ نے سوڈان میں فائربندی کے معاہدے کو انتہائی اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے متحارب فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے وعدوں پر عمل کریں۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ’سعودی عرب اور امریکی ثالث کاروں نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ معاہدے پر فریقین کی جانب سے دستخط اور اس کے نافذالعمل ہونے کے 48 گھنٹوں کے دوران کوئی فوجی فائدہ حاصل نہ کرنے کے عہد کی پاسداری نہیں کی گئی۔‘
20 مئی 2023 کو ہونے والی جنگ بندی کے بعد بھی دارالحکومت میں گولوں کے گونجنے کی آوازیں آتی رہیں تاہم خرطوم کے رہائشیوں کا کہنا تھا کہ لڑائی کافی حد تک پرسکون ہو گئی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’حالیہ دنوں میں لڑائی کی شدت کم دکھائی دے رہی ہے تاہم فریقین کو آگاہ کیا گیا کہ دونوں نے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے جس میں خرطوم اور العبید میں جارحانہ کارروائیوں، فضائی حملوں اور توپ خانے کا استعمال شامل تھا۔‘
امریکہ کے وزیر خارجہ انتونی بلنکن نے فریقین کو خبردار کیا کہ وہ جنگ بندی کی پابندی کریں ورنہ ممکنہ پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اگر فائربندی کی خلاف ورزی کی گئی تو ہمیں معلوم ہو جائے گا اور پابندیوں اور دیگر اقدامات کے ذریعے ذمہ داروں کا احتساب کیا جائے گا۔‘
’ہم نے جنگ بندی کے لیے سہولت فراہم کی مگر یہ سوڈان کی مسلح افواج کی ذمہ داری ہے کہ اس پر عملدرآمد کرائیں۔‘

لڑائی کے باعث عام لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)

سوڈان میں اپریل کے وسط میں جنرل عبدالفتاح کی سربراہی میں ملکی فوج اور جنرل محمد ہمدان دقلو کے زیر نگرانی کام کرنے والی نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورس کے درمیان لڑائی شروع ہو گئی تھی جس کے بعد پورا ملک افراتفری کا شکار ہو گیا تھا۔
ڈاکٹروں کی تنظیم کی جانب سے جاری کیے گئے اعدادو شمار کے مطابق لڑائی کے دوران 863 عام شہری ہلاک ہوئے جن میں 190 بچے بھی شامل تھے جبکہ مجموعی طور پر تین ہزار پانچ سو 30 افراد زخمی ہوئے۔‘
تنظیم کی جانب سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھنے کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا۔
وزارت کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ ’پانچ ہفتے کی مسلسل لڑائی کے بعد سوڈان کے رہائشیوں کو مسائل کا سامنا ہے اور ان کو امداد کی اشد ضرورت ہے اور جنگ بندی کا مقصد اس کو فعال کرنا ہے۔‘

شیئر: