Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی آئی پر پابندی لگانے پر غور کیا جا رہا ہے: وزیر دفاع خواجہ آصف

خواجہ آصف نے کہا کہ ’عسکری تنصیبات پر حملہ عمران خان کا آخری حربہ تھا‘ (سکرین گریب)
پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ’تحریک انصاف پر پابندی لگانے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اگر پابندی لگانے کا فیصلہ ہوا تو پارلیمنٹ سے رجوع کیا جائے گا۔‘
بدھ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ’عسکری تنصیبات پر حملہ عمران خان کا آخری حربہ تھا۔ 9 مئی کے واقعات میں ملوث شرپسندوں کے گھناؤنے مقاصد تھے۔ 9 مئی کے واقعات اچانک نہیں، پلاننگ سے ہوئے۔‘
انہوں نے کہا کہ ریاست کی اساس پر حملہ کیا گیا، پی ٹی آئی نے ریاست کو چیلنج کیا ہے۔ ’جو کچھ عمران خان نے کیا اُس پر انڈیا نے جشن ہی منانا تھا۔ اداروں کو سبوتاژ کرنے کی سب سے زیادہ خوشی انڈیا کو ہو گی۔‘
تحریک انصاف کے کچھ رہنماؤں کے پارٹی چھوڑ کر جانے کے فیصلے پر خواجہ آصف نے کہا کہ ’عمران خان کے غلط فیصلوں کا بوجھ اُن کے پارٹی ارکان نہیں اُٹھا سکے۔ ہم عمران خان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکے، انہوں نے 9 اپریل 2022 کے بعد جتنے اقدامات کیے انہیں خود نقصان ہوا۔‘
سابق وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’عمران خان نے جو جُوا کھیلا وہ ہار گئے ہیں اور اب حیلے بہانے سے مذاکرات کرنا چاہ رہے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ 9 مئی کے واقعات کا علم نہیں تھا اور یہ بھی کہا ہے کہ اگر مجھے دوبارہ گرفتار کیا گیا تو دوبارہ ری ایکشن آئے گا۔‘
وزیر دفاع کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم پر کوئی بین الاقوامی دباؤ نہیں ہے۔ 25 مئی کو یوم تکریمِ شہدا منایا جائے گا۔‘
یاد رہے کہ وزیر دفاع خواجہ آصف سے قبل وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ بھی پی ٹی آئی پر پابندی کا عندیہ دے چکے ہیں۔
انہوں نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ’دفاعی تنصیبات پر حملہ کرنا اور آگ لگانا کون سی سیاست ہے۔ حکومت اس گینگ کا پوری طرح محاسبہ کرے گی۔ اس جماعت پر پابندی کے علاوہ اور کوئی حل نہیں۔‘

شیئر: