کور کمانڈر ہاؤس حملہ کیس میں نامزد ملزمہ خدیجہ شاہ کو بدھ کے روز انسداد دہشت گردی عدالت میں منہ پر سیاہ کپڑا ڈال کر پیش کیا گیا۔
عدالت نے ملزمہ کو شناخت پریڈ کی غرض سے سات روز کے لیے جیل بھیج دیا ہے۔ ہائی پروفائل کیس میں نامزد ملزمہ اور ڈیزائنر خدیجہ شاہ کا نام اس وقت بھی ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈز میں شامل ہے۔
پاکستانی اینکرپرسن فریحہ ادریس نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’لندن سکول آف اکنامکس کی گریجویٹ، بزنس وومن اور تین بچوں کی والدہ کا منہ سیاہ کپڑے سے ڈھک کر انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا، اس کے باوجود کہ انہوں نے حکام کو بتا دیا تھا کہ انہیں دمے کا مرض لاحق ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
کور کمانڈر کے گھر سے ’مور چُرانے پر 10 سال کی سزا‘؟Node ID: 765846
-
لاہور کور کمانڈر ہاؤس حملے کی اہم ملزمہ خدیجہ شاہ گرفتارNode ID: 766981
صحافی وسیم عباسی نے فریحہ ادریس کو جواب دیتے ہوئے لکھا کہ ’معذرت کے ساتھ کہنا چاہوں گا کہ لندن سکول آف اکنامکس کا گریجویٹ ہونا آپ کو جرم کی ذمہ داری سے بری الذمہ نہیں کردیتا اگر جرم ثابت ہوجائے۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’برطانوی پاکستانی دہشت گرد عمر سعید شیخ بھی لندن سکول آف اکنامکس گیا تھا۔ کیا ہمیں تمام سیاسی قیدیوں کے لیے آواز اٹھانی چاہے؟‘
Sorry to say that LSE graduation does not automatically absolves anyone from responsibility of a crime if it is proven. British Pakistani terrorist Ahmed Omar Saeed Sheikh also attended LSE.
So we should raise voice for all political detainees. Elite entitlement? https://t.co/90Gi9g7fBq— Waseem Abbasi (@Wabbasi007) May 24, 2023
ٹوئٹر پر خدیجہ شاہ کی ایک اور ویڈیو بھی وائرل ہے جس میں وہ پولیس وین میں بیٹھی ہیں اور اہلکاروں کو کہہ رہی ہیں کہ ’میری طبعیت خراب ہو رہی ہے، اندر بہت گھٹن ہے۔ اندر جلدی پہنچا دیں، مجھے سانس نہیں آ رہا۔‘
میری طبیعت خراب ھو رہی اندر گھٹن ھے. خدیجہ شاہ
جناح ہاؤس کو آگ لگاتے اسے بلکل تپش محسوس نہیں ھوئی تھی نا ھی دھوئیں سے اسکا دم گھٹا تھا pic.twitter.com/pQ1CPBtEc1— M.Muzamil (@khaak_zaada11) May 24, 2023
امل کمال نامی صارف نے لکھا کہ ’خدیجہ شاہ کو دیگر خواتین کی طرح صرف اس لیے سزا دی جا رہی ہے کیونکہ انہوں نے اپنی مرضی سے ایک سیاسی جماعت کی حمایت میں آواز اٹھائی۔‘
Khadija Shah is being punished like other women for simply raising her voice & speaking in support of a political party of her choice. The current oppressive rulers belong to the class who believe that women should neither have their own thoughts nor the right to express them. pic.twitter.com/YYECARXx44
— Amal Kamal (@AmalSyed1) May 24, 2023
فوزیہ یزدانی نے ایک طنزیہ ٹویٹ میں لکھا کہ ’خدیجہ شاہ کو بھی قیدی وین میں بیٹھنے سے سانس کی تکلیف ہوگئی مگر آنسو گیس کھاتے اور ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے نہیں ہوئی۔‘
خدیجہ شاہ کو بھی قیدی وین میں بیٹھنے سے سانس کی تکلیف ہو گئ مگر آنسو گیس کھاتے اور ویڈیو پوسٹ کرتے نا ہوئی
— Fauzia Yazdani (@yazdanifauzia) May 24, 2023