Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’تھوڑا پیچھے ہٹ جاؤ، پارٹی نہ چھوڑو،‘ اسد عمر اور فواد چوہدری ٹوئٹر پر موضوع بحث

فواد چوہدری نے عمران خان جبکہ اسد عمر نے سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی کے عہدے سے علیحدگی کا اعلان کیا (فائل فوٹو: پی آئی ڈی)
سابق وزیراعظم عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو بدھ کو یکے بعد دیگرے دو بڑے دھچکوں کا سامنا اس وقت کرنا پڑا جب پہلے سینیئر نائب صدر فواد چوہدری نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کیا اور بعد میں اسد عمر نے ایک پریس کانفرنس میں بحیثیت پارٹی کے سیکریٹری جنرل استعفیٰ دے دیا۔
جہاں فواد چوہدری نے اپنی ٹویٹ میں سیاست سے ’وقفہ‘ اور عمران خان سے علیحدگی کا اعلان کیا وہیں کچھ گھنٹوں بعد اسد عمر نے جماعت کا ایک طاقتور عہدہ چھوڑ دیا لیکن ان کی جانب سے پارٹی چھوڑنے کا اعلان نہیں کیا گیا۔
دونوں کے نام اس وقت سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈز میں شامل ہیں۔
فاروق طارق ایک ٹویٹ میں لکھتے ہیں کہ ’اسد عمر نے پارٹی نہ چھوڑ کر پارٹی چھوڑنے والوں کو پیغام دیا ہے کہ ابھی تھوڑا پیچھے ہٹ جاؤ پارٹی نہ چھوڑو۔‘
لاہور سے تعلق رکھنے والے سیاسی رہنما مزید لکھتے ہیں کہ ’یہ استعفی دے رہے ہیں اور عمران خان اس کو رد کر سکتے ہیں کیونکہ اسد عمر نے عمران خان کے خلاف ایک لفظ بھی نہیں کہا۔‘
پی ٹی آئی کے سابق رکن قومی اسمبلی نے پارٹی چھوڑنے والوں کو ایک ٹویٹ میں پیغام دیا کہ ’لوگ پی ٹی آئی اور سیاست چھوڑ رہے ہیں اور بھی آئندہ ہفتے میں چھوڑ دیں گے۔ ان سب کے چھوڑنے کے بعد درجنوں ایسے لوگ ہیں جن کا انتخاب کیا جا سکتا ہے بس شاید وہ میڈیا میں نمایاں نہ ہوں۔‘
پاکستان صحافی سلمان مسعود کا کہنا ہے کہ ’اسد عمر لمبی گیم کھیل رہے ہیں، لیڈرشپ پوزیشن چھوڑ رہے ہیں لیکن پارٹی نہیں۔ مستقبل میں جماعت کی قیادت کرنے کی دوڑ میں شامل ہوں گے۔‘
پی ٹی آئی سے منسلک صارف شاہزیب ورک نے لکھا کہ ’کبھی نہیں بھول سکتا کہ کیسے عمران خان اور اسد عمر نے پاکستان کو کورونا وائرس سے بچایا۔ اسد عمر نے سب کچھ چھوڑا، پی ٹی آئی میں شامل ہوئے اور ایسے دانش مند اور پروفیشنل شخص کو سیاست دور رکھنا مجرمانہ عمل ہوگا۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’امید ہے کہ اسد صاحب اپنی پوسٹ پر واپس آجائیں گے، پاکستان کو ان کی ضرورت ہے۔‘
سوشل میڈیا پر پارٹی اور سیاست چھوڑنے پر جہاں فواد چوہدری پر تنقید ہو رہی ہے وہیں کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جو ان کا دفاع کر رہے ہیں۔
وقاص امجد نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’فواد چوہدری کے لیے بھی وہی پیمانہ رکھیں جو باقیوں کے لیے رکھا ہوا ہے، سب کو معلوم ہے پچھلے کئی ہفتے کتنے مشکل گزر رہے ہیں سب کے لیے۔‘
جنید نامی صارف نے لکھا کہ ’ اتنا یاد رکھیں کہ 10 اپریل کو پاکستان کے طول و عرض میں لوگ فواد چوہدری، شیریں مزاری، شاہ محمود قریشی اور اسد عمر کی وزارتیں ختم ہونے کے غم میں نہیں نکلے تھے۔ جس کے لیے نکلے تھے، اس کے ساتھ آج بھی ڈٹ کر کھڑے ہیں۔‘
اس سے قبل ایک تقریر میں عمران خان کا پارٹی چھوڑنے والوں کے حوالے سے کہنا تھا کہ ’لوگ دیکھ رہے ہیں کہ کیا ہو رہا ہے۔ یہ سوشل میڈیا کا زمانہ ہے اور لوگوں کو معلوم ہے کہ تحریک انصاف کو ختم کرنے کے لیے پلان بنایا گیا۔ اگر سب بھی چھوڑ دیتے ہیں تحریک انصاف تو میں جس کو بھی ٹکٹ دوں گا وہ جیتے گا۔

شیئر: