Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مملکت کا ’جبل عکمہ‘ یونیسکو کے ’میموری آف دی ورلڈ‘ میں شامل

چٹانوں پر بیشتر نقوش کا تعلق ہزاریا قبل مسیح کے نصف ثانی سے ہے (فوٹو عاجل)
سعودی وزیر ثقافت شہزادہ بدر بن عبداللہ بن فرحان نے کہا ہے کہ ’جبل عکمہ‘  کو یونیسکو کی ’میموری آف دی ورلڈ‘  فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ کامیابی ولی عہد اور العلا رائل کمیشن کی مجلس انتظامیہ کے سربراہ شہزادہ محمد بن سلمان کی سرپرستی اور رہنمائی کی بدولت ممکن ہوئی۔‘ 
اخبار 24 کے مطابق جبل عکمہ کا یونیسکو کے ’میموری آف دی ورلڈ‘ میں اندراج العلا  کو جدید خطوط پر استوار کرنے میں تعاون کی روشن مثال ہے۔ اس سے یہ ثقافتی اور طبعی ورثے کا عالمی محور بن جائے گا۔
اس کی بدولت العلا رائل کمیشن، یونیسکو اور بین الاقوامی شرکا کے نیٹ ورک سے مربوط ہوجائے گا۔ شرکا میں آئیکوموس سعودی، لوفر میوزیم اور فرانس کی العلا ڈیولپمنٹ ایجنسی شامل ہیں۔ 


یہاں ہزاروں سال پرانے تاریخی نقوش اور حجری کتبے ہیں۔ (فوٹوز اخبار 24)

جبل عکمہ تاریخ کا سفر، منصوبے میں شامل پانچ اہم مراکز میں سے ایک ہے۔ یہ پہاڑ العلا کے نمایاں ترین تاریخی مقامات میں سے ایک ہے۔
اسے جزیرہ عرب میں سب سے بڑی کھلی لائبریری  کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ یہاں ہزاروں سال پرانے تاریخی نقوش اور حجری کتبے موجود ہیں۔ 
چٹانوں پر بیشتر نقوش کا تعلق ہزاریا قبل مسیح کے نصف ثانی سے ہے۔ نقوش کی تعداد 300 سے زیادہ ہے۔ 


یہ  ثقافتی اور طبعی ورثے کا عالمی محور بن جائے گا۔ (فوٹوز اخبار 24)

یہاں چٹانوں پر منقش جملے اور شکلیں مختلف تہذیبوں کے ادوار میں مقامی باشندوں کی سرگرمیوں، مذہبی رسموں پر مشتمل ہیں۔ 
جبل عکمہ میں تراشے ہوئے نقوش بے حد اہم ہیں۔ یہ دادانی اور اللحیانی تمدنوں سے  تعلق رکھتے ہیں۔ ان سے العلا کی تاریخی اہمیت معلوم ہوتی ہے۔ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ مقام مختلف تہذیبوں اور تمدنوں کے ثقافتی سنگم کی حیثیت رکھتا ہے۔ 
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: