Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزیر صحت قادر پٹیل کا عمران خان پر ’نشہ آور‘ اشیا استعمال کرنے کا الزام

عبدالقادر پٹیل کا کہنا تھا کہ گرفتاری کے بعد پمز میں عمران خان کے سیمپل لیے گئے تھے (فوٹو: سکرین شاٹ)
پاکستان کے وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے سابق وزیراعظم عمران خان پر ’نشہ آور‘ اشیا استعمال کرنے کا الزام عائد کیا ہے جس کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے حکومتی وزیر کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کا اعلان کیا ہے۔
جمعے کو کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عبدالقادر پٹیل کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو اسلام آباد میں عمران خان کو گرفتاری کے بعد پمز ہسپتال لے جایا گیا تھا اور معائنے کے لیے میڈیکل بورڈ بھی تشکیل دیا گیا تھا۔
ان کے مطابق ’اس وقت عمران خان کے یورین کے نمونے لیے گئے تھے۔‘
انہوں نے ڈاکٹرز کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے الزام لگایا کہ اس میں عمران خان کی ذہنی حالت کو ’غیر تسلی بخش‘ قرار دیا گیا ہے۔
انہوں نے عمران خان پر الزام لگایا کہ انہوں نے بغیر ضرورت کے ٹانگ پر پانچ سے چھ ماہ پلستر باندھے رکھا لیکن رپورٹ میں کسی قسم کے فریکچر کا ذکر نہیں ہے۔
انہوں کے مطابق ’زخم پر کبھی کسی کو پلاسٹر باندھتے ہوئے دیکھا ہے۔‘
انہوں نے الزام لگایا کہ وہ جو کچھ کرتے رہے وہ یا تو کوئی ایجنٹ کر سکتا ہے یا پھر کوئی ذہنی طور پر غیرمستحکم شخص ہی کر سکتا ہے۔
عدالت میں عمران خان کے کیسز کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر عبدالقادر پٹیل کا کہنا تھا کہ اگر وہاں سے ان (عمران خان) کا ذہنی توازن درست نہ ہونے کا فیصلہ آیا تو پہلا درست فیصلہ ہو گا۔

عبدالقادر پٹیل کے الزامات پر پی ٹی آئی کا رد عمل

عمران خان کی میڈیکل رپورٹ کے حوالے سے عبدالقادر پٹیل کی پریس کانفرنس پر پی ٹی آئی کا سخت ردعمل سامنے آیا ہے اور جماعت کی جانب سے قانونی چارہ جوئی کرنے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے میڈیکل رپورٹ کو ’شرمناک اور الزام تراشی‘ قرار دیا گیا ہے۔
بیان کے مطابق پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے عبدالقادر پٹیل، نیب، وزارتِ صحت اور پمز اسپتال کے ڈاکٹرز کو قانون کے کٹہرے میں لانے کی منظوری دی ہے۔
پی ٹی آئی کے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بیرسٹر ابوذر سلمان نیازی کی سربراہی میں قانونی ٹیم نے تیاری شروع کر دی ہے۔
بیان میں عبدالقادر پٹیل کے خلاف ہتکِ عزت کا دعوٰی دائر کرنے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔
عبدالقادر پٹیل کی پریس کانفرنس میں عمران خان پر لگائے جانے والے الزامات پر سوشل میڈیا پر بھی شدید ردعمل دیکھنے میں آ رہا ہے۔
ٹوئٹر پر متعدد صارفین کا میڈیکل رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہنا ہے کہ ایک طرف تو رپورٹ میں عمران خان کو نیب کی حراست کے لیے ’فِٹ‘ قرار دیا گیا ہے جبکہ دوسرے صفحے پر ان کی ’دماغی حالت پر سوال‘ اٹھایا گیا ہے۔

شیئر: