Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ میں بھوکے ریچھ نے بیکری سے 60 کپ کیک کھا لیے، ملازمین خوفزدہ

ویڈیو میں ریچھ کو کپ کیک کے ایک کارٹن کو کھینچ کو گیراج سے پارکنگ میں لے جاتے دیکھا جا سکتا ہے۔ فوٹو: سکرین گریب
امریکی ریاست کنیکٹیکٹ میں ایک کالے بھوکے ریچھ نے بیکری کا رُخ کر کے ملازمین کو خوفزدہ کیا اور 60 کپ کیک کھانے کے بعد چلتا بنا۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق کنیکٹیکٹ کے قصبے آون میں ’ٹیسٹ بائے سپلباؤنڈ‘ نامی بیکری کے ملازمین ایک ڈیلیوری وین میں کیک رکھ رہے تھے جب اچانک ایک کالے بھوکے ریچھ کی آمد ہوئی۔
ریاست کی ماحولیاتی ایجنسی کے مطابق کنیکٹیکٹ میں ایک ہزار سے 1200 تک کالے ریچھ پائے جاتے ہیں جن میں سے گزشتہ سال 158 ریچھ لگ بھگ 169 قصبوں اور شہری علاقوں میں نظر آئے۔
بیکری کی مالک میریم سٹیفن نے انسٹاگرام پر لکھا کہ انہوں نے ایک ملازمہ مارین ولیمز کی چیخ و پکار سنی جو کہہ رہی تھی کہ ’یہ ایک خونخوار قاتل ہے‘ اور گیراج میں ریچھ کی آمد کی اطلاع دے رہی تھی۔
مارین ولیمز نے مقامی نیوز چینل کو بتایا کہ انہوں نے ریچھ کو ڈرانے کے لیے چیخ و پکار کی مگر جانور تین بار واپس آیا۔
انہوں نے بتایا کہ ریچھ اُن کی جانب بڑھا اور اُن کو گیراج سے باہر کی جانب دوڑ لگانا پڑی۔
نیوز چینل پر نشر کی گئی ویڈیو میں دیکھا جا رہا ہے کہ بیکری کے ملازمین جانور کو ڈرانے اور بھگانے کے لیے اطراف میں گھوم رہے ہیں مگر ریچھ کے ڈرانے کے بعد خود بھاگ جاتے ہیں۔
ویڈیو میں ریچھ کو کپ کیک کے ایک کارٹن کو کھینچ کر گیراج سے پارکنگ میں لے جاتے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
بیکری کی مالک کے مطابق ریچھ نے 60 کپ کیک کھائے۔ انہوں نے بتایا کہ آخرکار ایک ملازم کی جانب سے کار کا ہارن بجائے جانے پر ریچھ کو واپس جانا پڑا۔
جس وقت کنیکٹیکٹ کے ہنگامی امداد اور ماحولیاتی تحفظ کے ادارے کے اہلکار اور پولیس حکام بیکری میں پہنچے ریچھ وہاں سے جا چکا تھا۔
ریاست میں انسانوں اور ریچھ کا آمنا سامنا تواتر سے ہوتا رہتا ہے تاہم اس واقعے میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔
رواں سال ریاست کے ہارٹفورڈ کے مضافاتی علاقے میں ریچھ کے حملے میں ایک 74 برس کی خاتون کو بازو اور ٹانگ پر زخم آئے تھے۔ گزشتہ برس ریاست میں ریچھ کے دو حملوں میں دو افراد زخمی ہوئے تھے۔

شیئر: