Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’چیلنجز سے نکلنے کے لیے وقت درکار، کوشش ہے غیرملکی ادائیگیاں وقت پر کریں‘

وزیر خزانہ کے مطابق بجٹ کے بعد بھی پاکستان میں طویل مدتی بہتری کے پروگرام پر کام جاری رکھیں گے۔ فائل فوٹو: اے پی پی
پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ملک کے دیوالیہ ہونے کی تاریخیں دینے والوں کو شرم آنی چاہیے، کوشش ہے کہ غیرملکی ادائیگیاں وقت پر کریں۔
سنیچر کو اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ’ہم دنیا کی 24 ویں معیشت تھے اور گزشتہ برس 46 ویں نمبر پر چلے گئے۔‘
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کی جماعتوں کی جانب سے حکومت میں آنا مشکل فیصلہ تھا مگر اُسی حکومت کو چلنے دیتے اور مزید تباہی ہو جاتی۔
’سیاست ہوتی رہتی ہے لیکن ملک پہلے ہے اس لیے نواز شریف نے حکومت میں آنے کا فیصلہ کیا۔‘
اسحاق ڈار نے کہا کہ بڑی اور مشکل ترین اصلاحات ہو چکیں جو نقصان ہونے تھے ہو چکے۔
انہوں نے قرض کی قسط ملنے میں تاخیر کو غیرمعمولی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’آئی ایم ایف کا ریویو سات آٹھ دن میں ختم ہو جاتا تھا اور ماضی میں ایسا ہوتا رہا ہے۔‘
وزیر خزانہ کے مطابق پہلی ترجیح یہی ہوتی ہے کہ کسی بھی غیرملکی کمٹمنٹ میں کوئی تاخیر نہ ہو۔ ’جو لوگ کہتے ہیں کہ تین ماہ میں ڈیفالٹ ہو جائے گا اُن کو شرم آنی چاہیے۔‘
اُن کا کہنا تھا کہ ’یقین دلاتا ہوں کہ پاکستان خودمختار ملک ہے۔ اگر بہت بڑا قرض ہے تو کھربوں کے اثاثے بھی ہیں۔‘
اسحاق ڈار نے کہا کہ ایک دن میں سارے مسائل حل نہیں ہو سکتے۔ بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے حل میں وقت درکار ہے۔
’کوشش ہے کہ غیرملکی ادائیگیاں وقت پر کریں۔ سیاسی عدم استحکام نقصان کی بڑی وجہ ہے۔‘
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ بجٹ کے بعد بھی پاکستان میں طویل مدتی بہتری کے پروگرام پر کام جاری رکھیں گے۔

شیئر: