Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ کی چین کے ’خطرناک اقدامات‘ پر تشویش

پینٹاگون کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل پیٹ رائڈر سنگاپور میں منعقدہ سکیورٹی کانفرنس میں امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کے ہمراہ ہیں (فوٹو:اے ایف پی)
پینٹاگون نے ایشیا میں چینی فوج کے ’بڑھتے ہوئے خطرناک اور طاقت کے زور پر کیے جانے والے اقدامات‘ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق پینٹاگون کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل پیٹ رائڈر نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ ’ہم حالیہ دنوں میں خطے میں (چین کی) پیپلز لبریشن آرمی کے بڑھتے ہوئے خطرناک اور طاقت کے زور پر کیے جانے والے اقدامات کے حوالے سے فکر مند ہیں۔‘
پینٹاگون کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل پیٹ رائڈر سنگاپور میں منعقدہ سکیورٹی کانفرنس میں امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کے ہمراہ ہیں۔
دوسری جانب چین کے وزیر دفاع لی شانگ فو نے کہا ہے کہ امریکہ کے ساتھ تنازع دنیا کے لیے ’ناقابل برداشت حد تک تباہ کُن‘ ہو گا تاہم ان کا ملک بات چیت کا خواہاں ہے۔
ایشیا کے اعلیٰ ترین سکیورٹی اجلاس ’شنگری لا ڈائیلاگ‘ سے خطاب کرتے ہوئے لی شانگ فو نے کہا کہ دنیا اتنی بڑی ہے کہ چین اور امریکہ ایک ساتھ ترقی کر سکیں۔ چین اور امریکہ کے مختلف نظام ہیں تاہم، دونوں فریقوں کو دو طرفہ تعلقات کو بڑھانے اور تعاون کو گہرا کرنے کے لیے مشترکہ بنیادوں اور مشترکہ مفادات کی کوششیں ترک نہیں کرنی چاہییں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’یہ بات ناقابل تردید ہے کہ چین اور امریکہ کے درمیان تصادم دنیا کے لیے ناقابل حد تک برداشت تباہ کُن ہو گا۔‘
لی شانگ فو نے کہا کہ ’سرد جنگ کی ذہنیت اب دوبارہ سر اُٹھا رہی ہے جس سے سکیورٹی کے خطرات بہت زیادہ بڑھ رہے ہیں۔ باہمی احترام کو دھونس اور تسلط پر غالب آنا چاہیے۔‘

شیئر: