Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

190 ملین پاؤنڈ کیس: نیب نے سابق وفاقی وزرا کے اثاثہ جات کی تفصیلات طلب کر لیں

نیب نے اس کیس میں سابق وزیر اعظم عمران خان کو 9 مئی کو گرفتار کیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں احتساب کے ادارے نیب نے 190 ملین پاؤنڈ کی غیر قانونی منتقلی کے سکینڈل میں تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے سابق وفاقی وزراء کے اثاثہ جات گاڑیوں کا ریکارڈ اور خرید و فروخت کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔  
نیب راولپنڈی نے تمام صوبوں کے محکمہ ایکسائز کو ایک خط لکھا ہے جس میں 22 سابق وفاقی وزراء کے بارے میں تفصیلات مانگی گئی ہیں۔  
اردو نیوز کو دستیاب اس مراسلہ میں محکمہ ایکسائز کے سیکریٹریز کو 22 سیاسی رہنماؤں کے نام گاڑیوں، گھروں، پلاٹس اور زمینوں کا ریکارڈ فراہم کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔  
نیب نے شیخ رشید احمد، پرویز خٹک، عمر ایوب، حماد اظہر، مراد سعید، اسد عمر، فواد چودھری، اعظم سواتی، علی زیدی، فیصل واوڈا، علی امین گنڈا پور، شفقت محمود، غلام سرور اور شیریں مزاری کے نام جائیدادوں کا بھی ریکارڈ طلب کیا ہے۔ اس کے علاوہ خالد مقبول صدیقی، فروغ نسیم، خسرو بختیار، اعجاز احمد شاہ سمیت دیگر کے نام جائیدادوں کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔  
نیب راولپنڈی نے 22 سابق وفاقی وزراء اور کابینہ ممبران کے نام اور ٹرانسفر گاڑیوں کا ریکارڈ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ نیب نوٹس میں کہا گیا ہے کہ 2018 سے اب تک سابق وفاقی وزراء نے جتنی گاڑیاں خریدیں یا فروخت کیں تمام کا ریکارڈ فراہم کیا جائے۔  
نیب نے اس کیس میں سابق وزیر اعظم عمران خان کو 9 مئی کو گرفتار بھی کیا تھا، تاہم سپریم کورٹ نے ان کی گرفتاری کے طریقہ کار کو خلاف قانون قرار دے کر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔  
بعد ازاں عمران خان نے ہائی کورٹ سے عبوری ضمانت بھی حاصل کی اور نیب کے کال اپ نوٹس کے جواب میں عمران خان نیب میں پیش ہو کر اپنا جواب بھی جمع کرا چکے ہیں۔  
عمران خان کے علاوہ اسد عمر، فیصل واوڈا، فواد چودھری اور کچھ دیگر سابق وزراء بھی نیب میں پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کروا چکے ہیں۔
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے نیب میں اپنا تحریری جواب بھی جمع کروا رکھا ہے جس میں انھوں نے موقف اختیار کیا تھا کہ وہ 190 ملین پاؤنڈ کا معاملہ کابینہ میں زیر بحث آنے سے پہلے اجلاس سے اٹھ کر جا چکے تھے۔ اس لیے ان کا اس معاملے میں کوئی کردار نہیں ہے اور نہ ہی ان کے پاس اس سے متعلق کوئی ریکارڈ موجود ہے۔  

شیئر: