Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خُفیہ سرکاری دستاویزات گھر پر رکھنے کا الزام، ڈونلڈ ٹرمپ پر فردِ جرم عائد

امریکی محکمہ انصاف نے فوری طور پر اس فردِ جرم کے عائد کیے جانے کی تصدیق نہیں کی۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اُن پر اپنی فلوریڈا اسٹیٹ میں خفیہ دستاویزات کو غلط طریقے سے ہینڈل کرنے کے الزام میں فرد جرم عائد کی گئی ہے۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق امریکی محکمہ انصاف نے فوری طور پر اس فردِ جرم کے عائد کیے جانے کی تصدیق نہیں کی۔
ڈونلڈ ٹرمپ ایک بار پھر صدارتی الیکشن لڑنے کا ارادہ رکھتے ہیں مگر متعدد مقدمات میں پھنسے ہوئے ہیں اور نیا مقدمہ اُن کو اس حوالے سے کئی قانونی پیچیدگیوں کا شکار کر سکتا ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اس معاملے سے واقف دو افراد جو اس پر عوامی طور پر بات کرنے کے مجاز نہیں تھے، نے بتایا کہ ٹرمپ کی ٹیم کو مطلع کیا گیا تھا کہ سابق صدر پر سات الزامات میں فرد جرم عائد کی گئی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹرتھ سوشل‘ پر فردِ جرم عائد کیے جانے کے حوالے سے اعلان سے کچھ دیر قبل ہی اُن کے وکلا نے آگاہ کیا تھا۔
پی بی ایس نیوز آور نے فرد جرم کی تصدیق کی اور کہا کہ ٹرمپ کو میامی میں امریکی ڈسٹرکٹ کورٹ میں منگل کو سہ پہر 3 بجے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ ’یہ یقینی طور پر امریکہ کے لیے نہایت سیاہ دن ہے۔ ہم بطور ملک انتہائی تیزی سے گراوٹ کا شکار ہیں، لیکن ساتھ مل کر ہم امریکہ کو پھر عظیم بنائیں گے۔‘
ٹرمپ کی جانب سے فردِ جرم عائد کیے جانے اور منگل کو عدالت میں پیش ہونے کے اعلان کے فوری طور انہوں نے اگلے صدارتی الیکشن کی فنڈ ریزنگ مہم دوبارہ شروع کی۔
اس کیس نے ٹرمپ کے لیے قانونی خطرات کو مزید بڑھا دیا ہے۔ ٹرمپ پر پہلے ہی نیویارک میں فرد جرم عائد کی جا چکی ہے اور واشنگٹن اور اٹلانٹا میں بھی اُن کو تحقیقات کا سامنا ہے جو مجرمانہ الزامات کا باعث بھی بن سکتے ہیں۔
استغاثہ کہہ چکا ہے کہ سابق صدر کا یہ دعویٰ غلط ہے کہ اُن کو بطور سابق سپریم کمانڈر استثنیٰ حاصل ہے۔

شیئر: