Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹرمپ کو الیکشن جتوانے میں روسی مداخلت کا ثبوت نہیں ملا: رپورٹ

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’امریکی عوام کو بالکل اسی طرح سے دھوکہ دیا گیا جس طرح اب دیا جا رہا ہے۔‘ (فوٹو:اے پی)
سابق امریکی پراسیکیوٹر نے کہا ہے کہ 2016 کے الیکشن میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو جتوانے کے لیے روس کی مداخلت کے حوالے سے ایف بی آئی کی تحقیقات کمزور ثبوتوں اور خامیوں پر مبنی تھیں۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق سابق صدر کے اٹارنی جنرل بِل بار نے 2019 میں ایف بی آئی کے الزامات پر تحقیق کرنے کی ذمہ داری پراسیکیوٹر جان ڈیورہم کو سونپی تھی۔
جان ڈیورہم نے اس حوالے سے تین سو صفحات پر مبنی رپورٹ تیار کی ہے اور اس کا کافی عرصے سے انتظار کیا جا رہا تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’نہ ہی امریکی قانون نافذ کرنے والا ادارے اور نہ ہی انٹیلیجنس کمیٹی کے پاس ملی بھگت کے واضح ثبوت تھے۔‘
جان ڈیورہم نے کہا کہ ایف بی آئی اور جسٹس ڈیپارٹمنٹ نے تحقیقات میں دہرے معیار سے کام لیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’سینیئر ایف بی آئی عہدیداروں نے حاصل ہونے والی معلومات کو سنجیدگی سے جائزہ نہیں لیا، خاص طور پر انہوں نے سیاست سے تعلق رکھنے والے افراد سے ملنے والی معلومات کا غور سے تجزیہ نہیں کیا۔‘
’تحقیق کرنے والے والوں نے امریکی الیکشن مہم اور غیرملکی طاقت کے درمیان ملی بھگت یا سازش کے الزامات کا پتا لگانے کے لیے درست طریقے سے کام نہیں کیا۔‘
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس رپورٹ کا خیرمقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ ’واہ! بہت کوشش کے بعد سپیشل کونسل جان ڈیورہم نے نتیجہ نکالا ہے کہ ایف بی آئی کو ٹرمپ روس تحقیقات کرنی ہی نہیں چاہیں تھیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’امریکی عوام کو بالکل اسی طرح سے دھوکہ دیا گیا جس طرح  اب دیا جا رہا ہے۔‘ انہوں نے یہ اپنے خلاف کی جانے والی حالیہ تحقیقات کے تناظر میں کہا۔
ایف بی آئی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ادارے کی موجودہ قیادت نے کئی اصلاحات کی ہیں۔ ’اگر یہ اصلاحات 2016 میں کی گئی ہوتیں تو اس رپورٹ می سامنے والی خامیوں سے بچا جا سکتا تھا۔‘

شیئر: