لیبر مارکیٹ میں معذور سعودی ملازمین کا تناسب 12.4 فیصد ہوگیا
سعودی عرب نے اس حوالے سے قانون سازی بھی کی ہے (فوٹو: الاقتصادیہ)
سعودی عرب میں ہیومن رائٹس کمیشن کے معاون سربراہ ڈاکٹر ہشام آل الشیخ نے کہا ہے کہ ’سعودی افرادی قوت میں 12.4 فیصد معذور شامل ہیں‘۔
ڈاکٹر ہشام آل الشیخ نیویارک میں معذوروں کے حقوق کے معاہدے میں شریک ممالک کی کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔
الاقتصادیہ کے مطابق سعودی ہیومن رائٹس کمیشن کے معاون سربراہ کا کہنا تھا کہ’ 2016 کے آخر میں مملکت کی لیبر مارکیٹ میں معذور سعودی ملازمین کا تناسب 7.7 فیصد تھا جو 2022 کے آخر تک 12.4 فیصد ہوگیا‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’2166 ادارے معذوروں کو مناسب ماحول فراہم کررہے ہیں۔ سعودی عرب معذوروں کا خیال کررہا ہے۔ یہ ہمارے مذہب اور سماج کی تعلیم کا حصہ ہے‘۔
ڈاکٹر ہشام آل الشیخ کا کہنا تھا کہ ’سعودی عرب نے اس حوالے سے قانون سازی بھی کی ہے تاکہ معذوروں کے حقوق ہر لحاظ سے محفوظ ہوجائیں‘۔
انہوں نے کہاکہ’ مملکت میں معذوروں کے حقوق کا قانونی ڈھانچہ معذوروں کے حقوق کے معاہدے سے ملتا جلتا ہے۔ سعودی قوانین نے تعلیم، صحت سمیت تمام شعبوں میں معذوروں کے حقوق کے حصول کو یقینی بنایا ہوا ہے‘۔
’ پوری کوشش ہے کہ کوئی امتیاز نہ برتا جائے، برابری کی بنیاد پر معاملہ کیا جائے‘۔