Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حد سے زیادہ نقدی اور قیمتی اشیا کا اقرار نامہ کب اور کہاں دینا ہوگا؟

اقرار نامہ زکوۃ، ٹیکس اور کسٹم اتھارٹی کو دیا جائے گا (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی پبلک پراسیکیوشن نے کہا ہے کہ ’سعودی عرب آمد و رفت کے وقت مقررہ حد سے زیادہ رقم اور قیمتی اشیا کا اقرار نامہ دینا ضروری ہے۔‘ 
سبق ویب سائٹ کے مطابق پبلک پراسیکیوشن نے بیان میں کہا کہ ’سعودی عرب آتے یا یہاں سے سفر کرتے وقت جس شخص کے پاس 60 ہزار ریال سے زیادہ ہوں یا اس کے مساوی زیورات، سونا، قیمتی پتھر یا کوئی اور سامان ہو تو اسے اس کا اقرار نامہ جمع کرانا ہوگا۔‘
’سعودی عرب سے اس قیمت کے مساوی سامان بھیجتے، منتقل کرتے وقت، ڈاک سروس کے ذریعے سامان منگواتے یا بھیجتے وقت بھی اقرار نامہ دینا ہوگا۔ اقرار نامہ زکوۃ، ٹیکس اور کسٹم اتھارٹی کو دیا جائے گا۔‘
سعودی پبلک پراسیکیوشن کا کہنا ہے کہ ’اقرار نامہ دینے والے شخص سے پبلک پراسیکیوشن کے انسپکٹرز اضافی معلومات طلب کرسکتے ہیں۔ وہ رقم کہاں سے آئی یا سامان کہاں سے ملا یا کس مقصد میں رقم یا سامان استعمال کیا جائے گا اس قسم کے سوالات کر سکتے ہیں۔‘
پبلک پراسیکیوشن نے بیان میں زور دیا کہ ’مسافروں کے لیے حد سے زیادہ نقدی اور قیمتی اشیا کا اقرار نامہ دینا ضروری ہے۔‘ 

شیئر: