’جنین میں اسرائیل کے جنگی جرائم‘ عرب لیگ، جی سی سی اور او آئی سی کی مذمت
’جنین میں اسرائیل کے جنگی جرائم‘ عرب لیگ، جی سی سی اور او آئی سی کی مذمت
پیر 3 جولائی 2023 19:56
سلامتی کونسل اس حوالے سے اپنی ذمہ داری پوری کرے ( فوٹو: اے ایف پی)
عرب لیگ، اسلامی تعاون تنظیم( او آئی سی) ،خلیجی تعاون کونسل ( جی سی سی) اور عرب ممالک نے پیر کو مغربی کنارے کے فلسطینی شہر جنین میں فلسطینیوں کے خلاف ’ضرورت سے زیادہ فوجی طاقت کے استعمال‘ کی مذمت کی ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے ایک بیان میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ ’وہ اسرائیل کی مسلسل جارحیت کو رکوائے اور اس حوالے سے اپنی ذمہ داری پوری کرے‘۔
او آئی سی نے فلسطینی شہر جنین میں قابض اسرائیلی افواج کے نہتے شہریوں پر مظالم کی مذمت کی۔
واضح رہے کہ پیر کو مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج نے بڑے پیمانے پر کارروائی کرتے ہوئے آٹھ فلسطینیوں کو ہلاک کردیا تھا۔
عرب نیوز کے مطابق ایک ہزار سے زیادہ اسرائیلی سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں، درجنوں مسلح گاڑیوں، بلڈوزروں، ہیلی کاپٹرز اور ڈرونز نے اس آپریشن میں حصہ لیا۔ یہ 2002 میں جنین کیمپ کی تباہی کے بعد سب سے بڑا آپریشن ہے۔
فلسطینی محکمہ صحت کے حکام نے بتایا کہ ’کم از کم آٹھ فلسطینی ہلاک اور 50 زخمی ہوئے ہیں، ان میں بعض کی حالت نازک ہے‘۔
او آئی سی نے کہا کہ ’جنین شہر اور اس کے کیمپ میں فلسطینیوں کے خلاف قابض اسرائیلی حکام کے جارحانہ اقدامات اس کے مجرمانہ ریکارڈ کا حصہ ہیں۔ یہ فلسطینی عوام کے خلاف منظم ریاستی دہشت گردی ہے۔‘
خلیجی تعاون کونسل (جی سی سی) کے سیکریٹری جنرل جاسم البدیوی نے فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کے مسلسل جرائم پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔
جی سی سی نے اسرائیلی جرائم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’جنین میں اسرائیل جو کچھ کررہا ہے وہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ اس سے مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے جاری امن مشن معطل ہو گا۔‘
عرب لیگ نے بھی جنین شہر اور اس کے کیمپ پر قابض اسرائیلی افواج کی سخت مذمت کی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ’ اسرائیل جو کچھ کررہا ہے وہ جنگی جرائم، بین الاقوامی قراردادوں اور معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔‘
’اس سے علاقائی و بین الاقوامی امن امیدیں دم توڑ دیں گی اور اس کی ذمہ دار اسرائیلی حکومت ہو گی۔‘
بیان میں کہا گیا کہ ’اسرائیل کے حالیہ اقدامت نے خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کی کوششوں کو نقصان پہنچایا ہے۔‘
عربب لیگ نے عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ’ وہ اسرائیل کی جارحیت کو رکوائے اور فلسطینی عوام کو تحفظ فراہم کرے۔‘
عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابو الغیط نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا ’ شہروں اور کیمپوں پر بمباری، گھروں اور سڑکوں کو بلڈوز کرنا ایک اجتماعی سزا اور انتقام ہے جو صورتحال کے مزید بگاڑ کا باعث بنے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم دنیا بھر میں امن کے حامیوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس مذموم اور مجرمانہ عمل کو روکنے کےلیے فوری مداخلت کریں۔‘
عرب لیگ نے شہروں، دیہات اور کیمپوں میں نہتے افراد کے خلاف فضائیہ کے استعمال اور اسرائیلی فوج کی حفاظت میں آباد کاروں کی طرف سے کیے جانے والے حملوں اور دہشت گردی کی بھی مذمت کی۔
عرب پارلیمنٹ نے کہا کہ ’اسرائیلی جارحیت کو بند کرانے، اسرائیلی فوج اور اس کے کمانڈروں کے احتساب کے لیے علاقائی و بین الاقوامی طاقتیں اور عرب ممالک ضروری اقدامات کریں۔‘
ایک فلسطینی اہلکار کے مطابق ’اسرائیلی کاررووائی کے بعد تقریبا تین ہزار فلسطینی جنین کیمپ چھوڑ چکے ہیں‘۔
اسرائیلی فوج پر آپریشن کے دوران ڈرون کے استعمال پر تنقید کی جا رہی ہے۔
فلسطینی صدارتی ترجمان نے کہا کہ’ فلسطینی عوام گھٹنے نہیں ٹیکیں گے، ہتھیار نہیں ڈالیں گے، سفید جھنڈا نہیں اٹھائیں گے اور اس وحشیانہ جارحیت کے سامنے اپنی سرزمین پر ثابت قدم رہیں گے‘۔
ترجمان نبیل ابو ردینہ کے مطابق’جنین شہر اور کیمپ میں اسرائیلی حکومت جو کچھ کررہی ہے وہ نہتے فلسطینی عوام کے خلاف نیا جنگی جرم ہے۔‘
وائٹ ہاوس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’وہ مغربی کنارے کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے‘۔
اقوام متحدہ کےسیکریٹری جنرل کا کہنا ہے کہ’ صورتحال پر گہری تشویش ہے‘۔