Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ژوب چھاؤنی کی حفاظت کرتے ہوئے 9 جوانوں نے جان دے دی: آئی ایس پی آر

سکیورٹی فورسز نے فائرنگ کے تبادلے اور کلیئرنس آپریشن میں پانچ دہشت گردوں کو ہلاک کیا (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں پانچ دہشت گرد ہلاک جبکہ 9 فوجی اہلکار جان سے گئے۔
فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بدھ کی صبح دہشت گردوں کے ایک گروپ نے ژوب گیریژن پر حملہ کیا۔
بیان کے مطابق فوج نے ابتدائی طور پر دہشت گردوں کی کینٹ میں داخل ہونے کی کوشش کو روکا جس کے بعد بھاری فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
’غیرمعمولی طور پر مسلح پانچ دہشت گرد اس جھڑپ میں ہلاک ہو گئے جبکہ کلیئرنس آپریشن مکمل کر لیا گیا ہے۔‘
بدھ کی دوپہر ایک بیان میں آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ ’کلیئرنس آپریشن کے دوران چار سپاہی جان سے گئے جبکہ پانچ زخمی ہوئے۔ بعدازاں زخمی سپاہی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’سکیورٹی فورسز بلوچستان کے امن کو تباہ کرنے کی تمام ایسی بھیانک کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے پُرعزم ہیں۔‘

وزیراعلیٰ اور گورنر کا مذمتی بیان

وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے ژوب گیریژن میں دہشت گردوں کے حملے کی مذمت کی ہے۔
وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو نے اپنے بیان میں کہا کہ ’پاک فوج کے جوانوں نے حملہ آور دہشت کردوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنا کر جرات وبہادری کی نئی تاریخ رقم کی۔‘
انہوں نے اس حملے میں زخمی ہونے والے اہلکاروں کی جلد صحت یابی کی دعا کی اور کہا کہ ’پوری قوم شہدا کے خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔‘
بلوچستان کے گورنر ملک عبدالولی خان کاکڑ نے ژوب گیریژن پر دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں سیکورٹی اہلکاروں کی شہادت اور زخمی ہونے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
گورنر ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق ’ ورنر بلوچستان نے شہداء کے ورثاء کے ساتھ تعزیت اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب آپ کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔‘

شیئر: